1908 - 1991 | کراچی, پاکستان
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریک
رات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں
اک روز چھین لے گی ہمیں سے زمیں ہمیں
چھینیں گے کیا زمیں کے خزانے زمیں سے ہم
سمجھے گا آدمی کو وہاں کون آدمی
بندہ جہاں خدا کو خدا مانتا نہیں
بھیڑ تنہائیوں کا میلا ہے
آدمی آدمی اکیلا ہے
آپ کے لب پہ اور وفا کی قسم
کیا قسم کھائی ہے خدا کی قسم
چراغ بہار
1983
دست دعا
2003
ہم کلام
فارسی رباعیات غالب کا ترجمہ
1986
خونناب
2004
میرے حصے کی روشنی
2007
قرطاس الم
صبا اکبرآبادی کے مرثیے
1996
ثبات
1991
آزاد،آگرہ
مارچ: شمارہ نمبر-005
1929
سمجھے_گا آدمی کو وہاں کون آدمی بندہ جہاں خدا کو خدا مانتا نہیں
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریک رات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں
اک روز چھین لے_گی ہمیں سے زمیں ہمیں چھینیں_گے کیا زمیں کے خزانے زمیں سے ہم
یہ ہمیں ہیں کہ ترا درد چھپا کر دل میں کام دنیا کے بہ_دستور کیے جاتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
The best way to learn Urdu online
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
A three-day celebration of Urdu