Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

سہیل احمد زیدی

1928 - 2007 | الہٰ آباد, انڈیا

سہیل احمد زیدی

غزل 21

اشعار 8

پیڑ اونچا ہے مگر زیر زمیں کتنا ہے

لب پہ ہے نام خدا دل میں یقیں کتنا ہے

دیکھو تو ہر اک شخص کے ہاتھوں میں ہیں پتھر

پوچھو تو کہیں شہر بنانے کے لیے ہے

کبھی تو لگتا ہے گمراہ کر گئی مجھ کو

سخن وری کبھی پیغمبری سی لگتی ہے

ہر صبح اپنے گھر میں اسی وقت جاگنا

آزاد لوگ بھی تو گرفتار سے رہے

ہم نے تو موند لیں آنکھیں ہی تری دید کے بعد

بوالہوس جانتے ہیں کوئی حسیں کتنا ہے

کتاب 6

 

آڈیو 3

پیڑ اونچا ہے مگر زیر_زمیں کتنا ہے

فقیہ_شہر سے رشتہ بنائے رہتا ہوں

نواح_جاں میں کہیں ابتری سی لگتی ہے

Recitation

 

"الہٰ آباد" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے