aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'aish'"
عیش دہلوی
1779 - 1874
شاعر
اشونی متل عیش
born.1992
حکیم آغا جان عیش
حفیظ جالندھری
1900 - 1982
بسمل سعیدی
1901 - 1976
عرش ملسیانی
1908 - 1979
والی آسی
1939 - 2002
آشو مشرا
born.1993
آسی غازی پوری
1834 - 1917
ابراہیم اشکؔ
born.1951
آسی الدنی
1893 - 1946
عائشہ ایوب
born.1983
آہ سنبھلی
مصنف
عیش برنی
born.1936
عیش میرٹھی
born.1916
کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گےجانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے
تیرا فراق جان جاں عیش تھا کیا مرے لیےیعنی ترے فراق میں خوب شراب پی گئی
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیاجب جی چاہا مسلا کچلا جب جی چاہا دھتکار دیا
سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
'ऐश'عیشؔ
pen name
سلطان الشہداء حضرت سید سالار مسعود غازی
ظفر احسن بہرائچی
شعرائے اردو کے تذکرے
حنیف نقوی
تذکرہ
نکات الشعراء
میر تقی میر
تذکرہ نکات الشعرا نکات الشعرا
تاریخ ادب اردو
جمیل جالبی
تاریخ
آگ کا دریا
قرۃالعین حیدر
ناول
مراۃ الشعر
عبدالرحمٰن
شاعری تنقید
نکات الشعرا
اردو غزل کا تاریخی ارتقا
غلام آسی رشیدی
انگریزی ادب کی مختصر تاریخ
محمد یٰسین
تنقید / تحقیق
اردوادب کی مختصرترین تاریخ
سلیم اختر
اخبار الصنادید
نجم الغنی خان نجمی رامپوری
ہندوستانی تاریخ
کلیات عیش
کلیات
ہے نسیم بہار گرد آلودخاک اڑتی ہے اس مکان میں کیا
سدا عیش دوراں دکھاتا نہیںگیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں
ہو کے وہ خواب عیش سے بیدارکتنی ہی دیر شل رہی ہوگی
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
ابھارتے ہوں عیش پرتو کیا کرے کوئی بشر
محبوب کا گھر ہو کہ بزرگوں کی زمینیںجو چھوڑ دیا پھر اسے مڑ کر نہیں دیکھا
آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسےایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے
عیش امید ہی سے خطرہ ہےدل کو اب دل دہی سے خطرہ ہے
کاش ہم کو بھی ہو نصیب کبھیعیش دفتر میں گنگنانے کا
ظفرؔ آدمی اس کو نہ جانئے گا وہ ہو کیسا ہی صاحب فہم و ذکاجسے عیش میں یاد خدا نہ رہی جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books