aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سبن"
دواکر راہی
1914 - 1968
شاعر
سید سبط حسن
1912 - 1986
مصنف
سبط علی صبا
1935 - 1980
عبد الوہاب سخن
born.1970
غوثیہ خان سبین
born.1980
سرشار سیلانی
1914 - 1969
بی ایس جین جوہر
born.1927
سرسوتی سرن کیف
1922 - 2007
سخن دہلوی
1839 - 1900
سچن شالنی
born.1979
سمن ڈھینگرا دگل
born.1959
انور سین رائے
born.1949
سون روپا وشال
سبط محمد ہادی شمس
سمپا عندلیب
born.1987
کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہیاگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہمتو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ
بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گےاک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
میرا سانس اکھڑتے ہی سب بین کریں گے روئیں گےیعنی میرے بعد بھی یعنی سانس لیے جاتے ہوں گے
کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوستسب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا
سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے
اہم ترقی پسند شاعر، ان کی کچھ غزلیں ’ بازار‘ اور ’ گمن‘ جیسی فلموں کے سبب مقبول
ریختہ نے اپنے قارئین کے تجربے سے ایسے قدیم و جدید شاعروں کی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جن کو سب سے زیادہ پڑھا گیا جاتا ہے، آپ بھی اس تجربے میں شریک ہوسکتے ہیں۔
सबुनسبن
tomorrow
सबनسبن
سب افسانے میرے
ہاجرہ مسرور
افسانہ
اصناف سخن اور شعری ہیئتیں
شمیم احمد
علم عروض / عروض
انتخاب سب رس
ملا وجہی
داستان
سب رس
افسانوی ادب
اقبال سب کے لئے
فرمان فتح پوری
تنقید
پاکستان میں تہذیب کا ارتقاء
تاریخ
وہ جو شاعری کا سبب ہوا
کلیم عاجز
مجموعہ
موسیٰ سے مارکس تک
عربی زبان کے دس سبق
عبدالسلام قدوائی ندوی
زبان
شہر سخن آراستہ ہے
احمد فراز
کلیات
سب رس کا تنقیدی جائزہ
منظر اعظمی
اصناف سخن
ممتاز الرشید
سرمایۂ سخن
علی سردار جعفری
لغات و فرہنگ
ماضی کے مزار
کبھی تو بات بھی خفیکبھی سکوت بھی سخن
اس کے خیال سوں میں تنہا نشیں ہوں دائموحشی سا میں سبن سوں بیگانہ ہو رہا ہوں
غیر کی نظروں سے بچ کر سب کی مرضی کے خلافوہ ترا چوری چھپے راتوں کو آنا یاد ہے
حادثوں کا حساب ہے اپناورنہ ہر آن سب کی باری ہے
وہ جو لطف مجھ پہ تھے بیشتر وہ کرم کہ تھا مرے حال پرمجھے سب ہے یاد ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتاایک دفعہ تو رک گئی گردش ماہ و سال بھی
حالت حال کے سبب حالت حال ہی گئیشوق میں کچھ نہیں گیا شوق کی زندگی گئی
تم خون تھوکتی ہو یہ سن کر خوشی ہوئیاس رنگ اس ادا میں بھی پرکار ہی رہو
کوہ کن ہو کہ قیس ہو کہ فرازؔسب میں اک شخص ہی ملا ہے مجھے
یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیںزباں ملی ہے مگر ہم زباں نہیں ملتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books