aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बाग़"
مرزا غالب
1797 - 1869
شاعر
رسا چغتائی
1928 - 2018
فنا نظامی کانپوری
1922 - 1988
حاتم علی مہر
1815 - 1879
آغا شاعر قزلباش
1871 - 1940
خاطر غزنوی
1925 - 2008
مرزا عظیم بیگ چغتائی
1895 - 1941
مصنف
مرتضیٰ برلاس
born.1934
مرزا فرحت اللہ بیگ
1883 - 1947
دل ایوبی
born.1929
رجب علی بیگ سرور
1786 - 1869
قربان علی سالک بیگ
1824 - 1880
بال مکند بے صبر
1812/13 - 1885
مرزا اطہر ضیا
1981 - 2018
انور شادانی
born.1947
پر ترے نام پہ تلوار اٹھائی کس نےبات جو بگڑی ہوئی تھی وہ بنائی کس نے
پتا پتا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہےجانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہےپر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
مرا وقت مجھ سے بچھڑ گیا مرا رنگ روپ بگڑ گیاجو خزاں سے باغ اجڑ گیا میں اسی کی فصل بہار ہوں
جلیانوالہ باغ
ادب اطفال تنقید پر دس بہترین کتابیں یہاں پڑھیں۔ یہ صفحہ ادب اطفال کی تنقید پر بہترین کتابیں پیش کرتا ہے۔
बाग़باغ
garden
عباسیان کاکوری
محمد حسن عباسی کاکوری
تہذیبی وثقافتی تاریخ
اردو کی لسانی تشکیل
مرزا خلیل احمد بیگ
لسانیات
اردو کی پہلی کتاب
اسماعیل میرٹھی
سیکھنے کے وسائل/ قواعد
اردو لرننگ کورس
رئیس صدیقی
اردو زبان کا قاعدہ
محمد اسماعیل
ڈاکٹر نذیر احمد کی کہانی کچھ میری اور کچھ ان کی زبانی
نثر
الٹا درخت
کرشن چندر
ناول
اردو افسانے کی روایت
مرزا حامد بیگ
فکشن تنقید
اردو کی نئی کتاب
گوپی چند نارنگ
نصابی کتاب
اخلاقی کہانیاں
نامعلوم مصنف
اخلاقی کہانی
اردو سفر نامے کی مختصر تاریخ
سفر نامہ
ضرب الامثال
خواجہ عبدالمجید
اردو تذکرہ نگاری
رئیس احمد
تذکرہ
اردو کیسے لکھیں
رشید حسن خاں
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیںیہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
خضر سلطاں کو رکھے خالق اکبر سرسبزشاہ کے باغ میں یہ تازہ نہال اچھا ہے
شبنم کی طرح پھولوں پہ رو اور چمن سے چلاس باغ میں قیام کا سودا بھی چھوڑ دے
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
چوراہے باغ بلڈنگیں سب شہر تو نہیںکچھ ایسے ویسے لوگوں سے یارانا چاہئے
مست ہوں میں مہک سے اس گل کیجو کسی باغ میں کھلا ہی نہیں
چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لب لعلیں کیاک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا
باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوںکار جہاں دراز ہے اب مرا انتظار کر
بٹوارے کے دو تین سال بعد پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کو خیال آیا کہ اخلاقی قیدیوں کی طرح پاگلوں کا تبادلہ بھی ہونا چاہیے یعنی جو مسلمان پاگل، ہندوستان کے پاگل خانوں میں ہیں انھیں پاکستان پہنچا دیا جائے اور جو ہندو اور سکھ، پاکستان کے پاگل خانوں میں ہیں انھیں ہندوستان کے حوالے کردیا جائے۔معلوم نہیں یہ بات معقول تھی یا غیر معقول، بہر حال دانش مندوں کے فیصلے کے مطابق ادھر ادھر اونچی سطح کی کانفرنسیں ہوئیں اور بالآخر ایک دن پاگلوں کے تبادلے کے لیے مقرر ہوگیا۔ اچھی طرح چھان بین کی گئی۔ وہ مسلمان پاگل جن کے لواحقین ہندوستان ہی میں تھے، وہیں رہنے دیے گئے تھے۔ جو باقی تھے، ان کو سرحد پر روانہ کردیا گیا۔ یہاں پاکستان میں چونکہ قریب قریب تمام ہندو، سکھ جا چکے تھے اسی لیے کسی کو رکھنے رکھانے کا سوال ہی نہ پیدا ہوا۔ جتنے ہندو، سکھ پاگل تھے سب کے سب پولیس کی حفاظت میں بارڈر پر پہنچا دیے گئے۔
کتاب ملت بیضا کی پھر شیرازہ بندی ہےیہ شاخ ہاشمی کرنے کو ہے پھر برگ و بر پیدا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books