aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ammii"
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےکہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
اک عمر سے ہوں لذت گریہ سے بھی محروماے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لیے آ
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
مجھ کو یقیں ہے سچ کہتی تھیں جو بھی امی کہتی تھیںجب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں
بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گےاک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نےتو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
ہم کو ان سے وفا کی ہے امیدجو نہیں جانتے وفا کیا ہے
ہمارے شہر میں عامیؔ منافقت ہے بہتمکین کیا در و دیوار جھوٹ بولتے ہیں
اس لیے خاص کر دیا گیا عشقعام لوگوں کا کام تھا ہی نہیں
جو امی نہ رہیں تو کیا ہوا کہ ہم سب ہیںجواب بن نہیں پایا تو باپ رونے لگا
مری نوا سے ہوئے زندہ عارف و عامیدیا ہے میں نے انہیں ذوق آتش آشامی
اس لیے سب سے الگ ہے مری خوشبو عامیؔمشک مزدور پسینے میں لیے پھرتا ہوں
ایسی ناؤ میں کیا سفر کرناجس نے دریا کو دکھ سنا لیا ہے
پہلے کچھ لوگ پرندوں کے شکاری تھے یہاںاب تو ہر آدمی صیاد بنا پھرتا ہے
پرندہ آئنے سے کیا لڑے گافریب ذات میں آ کر مرے گا
اڑنے والے کیسے بھول گئے عامیؔپاؤں آخر خاک پہ دھرنا ہوتا ہے
یہ شہر تو لگتا ہے کباڑی کی دکاں ہےکھوٹا بھی اسی مول میں بکتا ہے کھرا بھی
وہ جن کے پاس کوئی عکس بھی نہیں عامیؔتڑپ رہے ہیں مجھے آئینہ دکھانے کو
جس کا چرچا ہے شہر میں عامیؔوہ غزل تو ابھی کہی نہیں ہے
احتیاطاً اسے چھوا نہیں ہےآدمی ہے کوئی خدا نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books