aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "baazaar"
برہنہ ہیں سر بازار تو کیابھلا اندھوں سے پردہ کیوں کریں ہم
لے تو آئے شاعری بازار میں راحتؔ میاںکیا ضروری ہے کہ لہجے کو بھی بازاری رکھو
سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیںسو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں
ہم کہ دکھ اوڑھ کے خلوت میں پڑے رہتے ہیںہم نے بازار میں زخموں کی نمائش نہیں کی
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوںبازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کےدل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارہ کر کے
اور بازار سے لے آئے اگر ٹوٹ گیاساغر جم سے مرا جام سفال اچھا ہے
وہ پھول جو مرے دامن سے ہو گئے منسوبخدا کرے انہیں بازار کی ہوا نہ لگے
ہے نسیم بہار گرد آلودخاک اڑتی ہے اس مکان میں کیا
کل جنہیں چھو نہیں سکتی تھی فرشتوں کی نظرآج وہ رونق بازار نظر آتے ہیں
جڑ اکھڑنے سے جھکاؤ ہے مری شاخوں میںدور سے لوگ ثمر بار سمجھتے ہیں مجھے
زندگی اب بتا کہاں جائیںزہر بازار میں ملا ہی نہیں
پہلے پہلے ہوس اک آدھ دکاں کھولتی ہےپھر تو بازار کے بازار سے لگ جاتے ہیں
خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئےیہ تماشا اب سر بازار ہونا چاہئے
میری قیمت کون دے سکتا ہے اس بازار میںتم زلیخا ہو تمہیں قیمت لگانی چاہئے
جلوہ پھر عرض ناز کرتا ہےروز بازار جاں سپاری ہے
تم شہر میں ہو تو ہمیں کیا غم جب اٹھیں گےلے آئیں گے بازار سے جا کر دل و جاں اور
ہم ہیں متاع کوچہ و بازار کی طرحاٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح
ہنستے ہوئے چہروں سے ہے بازار کی زینترونے کی یہاں ویسے بھی فرصت نہیں ملتی
ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمیجس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books