aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kiisar"
سنا دیں عصمت مریم کا قصہپر اب اس باب کو وا کیوں کریں ہم
کچھ نہیں ہے تو یہ پندار جنوں ہے کیسرتم کو مل جائے گریباں تو تماشا کر دو
پھر صبا سایۂ شاخ گل کے تلےکوئی قصہ سناتی رہی رات بھر
اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوااب کیا کہیں یہ قصہ پرانا بہت ہوا
تم آنکھ موند کے پی جاؤ زندگی قیصرؔکہ ایک گھونٹ میں ممکن ہے بد مزہ نہ لگے
گھٹائیں اٹھتی ہیں برسات ہونے لگتی ہےجب آنکھ بھر کے فلک کو کسان دیکھتا ہے
ہم سے بھی اس بساط پہ کم ہوں گے بد قمارجو چال ہم چلے سو نہایت بری چلے
کس کو پتھر ماروں قیصرؔ کون پرایا ہےشیش محل میں اک اک چہرا اپنا لگتا ہے
ایک ہم ہی نہیں پھرتے ہیں لیے قصۂ غمان کے خاموش لبوں پر بھی فسانے سے ملے
ہے نصف شب وہ دیوانہ ابھی تک گھر نہیں آیاکسی سے چاندنی راتوں کا قصہ چھڑ گیا ہوگا
تم ہی نہ سن سکے اگر قصۂ غم سنے گا کونکس کی زباں کھلے گی پھر ہم نہ اگر سنا سکے
کہوں میں جس سے اسے ہووے سنتے ہی وحشتپھر اپنا قصۂ وحشت کہوں تو کس سے کہوں
ہو بے نیاز اثر بھی کبھی تری مٹیوہ کیمیا ہی سہی رہ گئی کسر پھر بھی
کیفیت سکوت سے بڑھتا ہے اور غمقصہ کوئی سنا کہ طبیعت اداس ہے
فسانہ گو بھی کرے کیا کہ ہر کوئی سر بزممآل قصۂ دل دردناک چاہتا ہے
زور عاشق مزاج ہے کوئیدردؔ کو قصہ مختصر دیکھا
پتا اب تک نہیں بدلا ہماراوہی گھر ہے وہی قصہ ہمارا
ہم سے چھوٹا قمار خانۂ عشقواں جو جاویں گرہ میں مال کہاں
مختصر قصۂ غم یہ ہے کہ دل رکھتا ہوںراز کونین خلاصہ ہے اس افسانے کا
آج بھی سن رہے ہیں قصۂ عشقگو کہانی بہت پرانی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books