aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mo'taqid"
نہ تھا میں معتقد اعجاز مے کابڑی مشکل سے منوایا گیا ہوں
جب تک کہ نہ دیکھا تھا قد یار کا عالممیں معتقد فتنۂ محشر نہ ہوا تھا
غالبؔ اپنا یہ عقیدہ ہے بقول ناسخؔآپ بے بہرہ ہے جو معتقد میرؔ نہیں
اس سرے کی ہے پارسائی میرؔمعتقد اس جواں کے ہم بھی ہیں
جن کو عنایت ازلی سے ہے چشم داشتوہ معتقد دعا کے نہ قائل دوا کے ہیں
بت پرستی کو تو اسلام نہیں کہتے ہیںمعتقد کون ہے میرؔ ایسی مسلمانی کا
شیشے کا معتقد ہے ارادت ہے جام سےکس پیر مے فروش کا بیدمؔ مرید ہے
ہر ایک گل کو ہے عشق سموم کا سوداہر ایک شاخ یہاں معتقد ہے صرصر کی
شیخ صاحب بھی ہوئے معتقد پیر مغاںآج یہ تازہ خبر آئی ہے مے خانے سے
لکھ دے کہ میں غالبؔ کا مقلد ہوں غزل میںپھر نام مرا معتقد میرؔ میں لکھ دے
مومنؔ تجھے تو وہب ہے مومن ہی وہ نہیںجو معتقد نہیں تری طبع سلیم کا
حبس دم کے معتقد تم ہو گے شیخ شہر کےیہ تو البتہ کہ سن کر لعن دم کھانے لگا
لاتے نہیں نظر میں غلطانی گہر کوہم معتقد ہیں اپنے آنسو ہی کی ڈھلک کے
اتنا سخن میرؔ نہیں سہل خدا خیرنقاد بھی اب معتقد میرؔ ہوئے سب
حرم کیا دیر کیا دونوں یہ ویراں ہوتے جاتے ہیںتمہارے معتقد گبرو مسلماں ہوتے جاتے ہیں
اے تاج شہ نہ سر کو فرو لاؤں تیرے پاسہے معتقد فقیر نمد کی کلاہ کا
ریختہ رتبے کو پہنچایا ہوا اس کا ہےمعتقد کون نہیں میرؔ کی استادی کا
مطرب خلد کیا سنائے وحشت خستہ کیا سنےمعتقد قدیم ہے زمزمہ حجاز کا
خدمت میں مجھے عشق کی ہے دل سے ارادتنے معتقد کفر نہ اسلام کا ہوں میں
معتقد ہیں ہماری وحشت کےشہر میں جس قدر ہیں سودائی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books