aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کفیل"
بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گیلوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے
مرے خیال کی دنیا ہے سوگوار ابھیجو حسرتیں ترے غم کی کفیل ہیں پیاری
کسی کی یاد ستاتی ہے رات دن تم کوکسی کے پیار سے مجبور ہو گئی ہو تم
ابھی سے ان کے لیے اتنی بے قرار نہ ہوکیا ہے مجھ کو بہت بے قرار چھیڑا ہے
کن خیالات میں یوں رہتی ہو کھوئی کھوئیچائے کا پانی پتیلی میں ابل جاتا ہے
زندگی کے پیڑ سےایک پتا اور گر کر
میں نے سوچا تھا کہ اس بار تمہاری باہیںمیری گردن میں بصد شوق حمائل ہوں گی
کب تلک خوابوں سے دھوکہ کھاؤ گیکب تلک اسکول کے بچوں سے دل بہلاؤ گی
ہر ایک شام مجھے یوں خیال آتا ہےکہ جیسے ٹاٹ کا میلا پھٹا ہوا پردہ
اے مرے نور نظر لخت جگر جان سکوںنیند آنا تجھے دشوار نہیں ہے سو جا
خواب شب کی منڈیروں پہ بیٹھے ہوئےگھورتے ہیں مجھے
کیسی خاموشی ہے ویرانی ہے سناٹا ہےکوئی آہٹ ہے نہ آواز نہ کوئی دھڑکن
سنا ہے کہ بوڑھی حویلی میں ہر شببھٹکتی ہے اک روح جس کے بدن پر
مریض چاہتا تھا ہم کفیل ہوں اپنےکسی بھی قوم کے آگے نہ ہاتھ پھیلائیں
ایک دل، ایک زخم بنا سکتے ہیں دیکھے کو ان دیکھادرد کفیل ہے روح کا
جو شاہ خرچ تھے دنیا میں وہ ذلیل ہوئےجو جانتے تھے کفایت وہ خود کفیل ہوئے
مجھےبوڑھے والدین اور چھوٹے بہن بھائیوں کا کفیل مقرر کیا گیا
جناب عالیؔ کی فکر جمیل تھی یہ بیاضرباعیوں میں بڑی خود کفیل تھی یہ بیاض
یہ تو معلوم تھا پہلے ہی سے ہم لوگوں کومہ کامل کی ضیا کا ہے کوئی اور کفیل
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books