میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی
وہ جھوٹ بولے گا اور لا جواب کر دے گا
-
موضوع : سچ
پہاڑ کاٹنے والے زمیں سے ہار گئے
اسی زمین میں دریا سمائے ہیں کیا کیا
ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے
نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا
-
موضوعات : بھروسہاور 3 مزید
دل سا وحشی کبھی قابو میں نہ آیا یارو
ہار کر بیٹھ گئے جال بچھانے والے
-
موضوع : دل
یاران بے بساط کہ ہر بازئ حیات
کھیلے بغیر ہار گئے مات ہو گئی
وہ انتقام کی آتش تھی میرے سینے میں
ملا نہ کوئی تو خود کو پچھاڑ آیا ہوں
-
موضوع : جیت
دشمن مجھ پر غالب بھی آ سکتا ہے
ہار مری مجبوری بھی ہو سکتی ہے
-
موضوعات : دشمناور 1 مزید
بہت غرور تھا سورج کو اپنی شدت پر
سو ایک پل ہی سہی بادلوں سے ہار گیا
آخری لمحات میں کیا سوچنے لگتے ہو تم
جیت کے نزدیک آ کر ہار جایا مت کرو
-
موضوع : جیت
میں ہار جاتا ہوں ان دو اداس آنکھوں سے
مجھے سفر کا ارادہ بدلنا پڑتا ہے
-
موضوعات : آنکھاور 1 مزید
تم تو سن پائے نہ آواز شکست دل بھی
کچھ ہمیں تھے کہ حریف غم دنیا بھی ہوئے
-
موضوعات : آوازاور 3 مزید