Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Parveen Shakir's Photo'

پروین شاکر

1952 - 1994 | کراچی, پاکستان

پاکستان کی مقبول ترین شاعرات میں شامل ، عورتوں کے مخصوص جذبوں کو آواز دینے کے لئے معروف

پاکستان کی مقبول ترین شاعرات میں شامل ، عورتوں کے مخصوص جذبوں کو آواز دینے کے لئے معروف

پروین شاکر

غزل 84

نظم 39

اشعار 110

وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا

مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا

حسن کے سمجھنے کو عمر چاہیئے جاناں

دو گھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کھلتیں

میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی

وہ جھوٹ بولے گا اور لا جواب کر دے گا

اتنے گھنے بادل کے پیچھے

کتنا تنہا ہوگا چاند

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی

دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی

قطعہ 1

 

کتاب 26

تصویری شاعری 28

ویڈیو 59

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

پروین شاکر

پروین شاکر

پروین شاکر

پروین شاکر

پروین شاکر

Ab itni saadgi laayen kahaan se

پروین شاکر

Baab-e-hairat se mujhe izn-e-safar hone ko hai

پروین شاکر

Sanaey Anjum o Tasbeehe

پروین شاکر

Taza mohabbaton ka maza

پروین شاکر

بادباں کھلنے سے پہلے کا اشارہ دیکھنا

پروین شاکر

بارش ہوئی تو پھولوں کے تن چاک ہو گئے

پروین شاکر

تازہ محبتوں کا نشہ جسم_و_جاں میں ہے

پروین شاکر

شوق_رقص سے جب تک انگلیاں نہیں کھلتیں

پروین شاکر

کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے

پروین شاکر

کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے

پروین شاکر

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی

پروین شاکر

پروین شاکر

اب اتنی سادگی لائیں کہاں سے

پروین شاکر

اب بھلا چھوڑ کے گھر کیا کرتے

پروین شاکر

باب_حیرت سے مجھے اذن_سفر ہونے کو ہے

پروین شاکر

باب_حیرت سے مجھے اذن_سفر ہونے کو ہے

پروین شاکر

بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے

پروین شاکر

بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے

پروین شاکر

تازہ محبتوں کا نشہ جسم_و_جاں میں ہے

پروین شاکر

چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا

پروین شاکر

چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا

پروین شاکر

حرف_تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے

پروین شاکر

خیال_و_خواب ہوا برگ_و_بار کا موسم

پروین شاکر

شب وہی لیکن ستارہ اور ہے

پروین شاکر

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی

پروین شاکر

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی

پروین شاکر

آڈیو 32

اپنی رسوائی ترے نام کا چرچا دیکھوں

بادباں کھلنے سے پہلے کا اشارہ دیکھنا

بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ شعرا

"کراچی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے