تمام
تعارف
غزل83
نظم39
شعر108
ای-کتاب22
ٹاپ ٢٠ شاعری 20
تصویری شاعری 28
آڈیو 32
ویڈیو 50
قطعہ1
گیلری 4
بلاگ1
پروین شاکر کے شعر
وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا
حسن کے سمجھنے کو عمر چاہیئے جاناں
دو گھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کھلتیں
-
موضوع : حسن
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی
وہ جھوٹ بولے گا اور لا جواب کر دے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
وہ نہ آئے گا ہمیں معلوم تھا اس شام بھی
انتظار اس کا مگر کچھ سوچ کر کرتے رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مجھ کو نڈھال کر دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
-
موضوع : رسوائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی
دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے
جاگ اٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دشمنوں کے ساتھ میرے دوست بھی آزاد ہیں
دیکھنا ہے کھینچتا ہے مجھ پہ پہلا تیر کون
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں
اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا
کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
وہ مجھ کو چھوڑ کے جس آدمی کے پاس گیا
برابری کا بھی ہوتا تو صبر آ جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یوں بچھڑنا بھی بہت آساں نہ تھا اس سے مگر
جاتے جاتے اس کا وہ مڑ کر دوبارہ دیکھنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کچھ تو ترے موسم ہی مجھے راس کم آئے
اور کچھ مری مٹی میں بغاوت بھی بہت تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی
اور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھگو لئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں پھول چنتی رہی اور مجھے خبر نہ ہوئی
وہ شخص آ کے مرے شہر سے چلا بھی گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بات وہ آدھی رات کی رات وہ پورے چاند کی
چاند بھی عین چیت کا اس پہ ترا جمال بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میں
میرے چہرے پہ ترا نام نہ پڑھ لے کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جس طرح خواب مرے ہو گئے ریزہ ریزہ
اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی
-
موضوع : خواب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو مرے پاس آیا
بس یہی بات ہے اچھی مرے ہرجائی کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
لڑکیوں کے دکھ عجب ہوتے ہیں سکھ اس سے عجیب
ہنس رہی ہیں اور کاجل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کمال ضبط کو خود بھی تو آزماؤں گی
میں اپنے ہاتھ سے اس کی دلہن سجاؤں گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بارہا تیرا انتظار کیا
اپنے خوابوں میں اک دلہن کی طرح
ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا
آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا
-
موضوع : خراج
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اپنی رسوائی ترے نام کا چرچا دیکھوں
اک ذرا شعر کہوں اور میں کیا کیا دیکھوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یہی وہ دن تھے جب اک دوسرے کو پایا تھا
ہماری سالگرہ ٹھیک اب کے ماہ میں ہے
-
موضوع : سالگرہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دینے والے کی مشیت پہ ہے سب کچھ موقوف
مانگنے والے کی حاجت نہیں دیکھی جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی
اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ممکنہ فیصلوں میں ایک ہجر کا فیصلہ بھی تھا
ہم نے تو ایک بات کی اس نے کمال کر دیا
-
موضوع : ہجر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں
روز اک موت نئے طرز کی ایجاد کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اس نے مجھے دراصل کبھی چاہا ہی نہیں تھا
خود کو دے کر یہ بھی دھوکا، دیکھ لیا ہے
کانٹوں میں گھرے پھول کو چوم آئے گی لیکن
تتلی کے پروں کو کبھی چھلتے نہیں دیکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کبھی کبھار اسے دیکھ لیں کہیں مل لیں
یہ کب کہا تھا کہ وہ خوش بدن ہمارا ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جگنو کو دن کے وقت پرکھنے کی ضد کریں
بچے ہمارے عہد کے چالاک ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کل رات جو ایندھن کے لیے کٹ کے گرا ہے
چڑیوں کو بہت پیار تھا اس بوڑھے شجر سے
-
موضوع : شجر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہاتھ میرے بھول بیٹھے دستکیں دینے کا فن
بند مجھ پر جب سے اس کے گھر کا دروازہ ہوا
کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہئے
پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سپرد کر کے اسے چاندنی کے ہاتھوں میں
میں اپنے گھر کے اندھیروں کو لوٹ آؤں گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے