Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیسٹ قتل شاعری

اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعد قتل

میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے

مرزا غالب

کسی غریب کو زخمی کریں کہ قتل کریں

نگاہ ناز پہ جرمانے تھوڑی ہوتے ہیں

انور شعور

ہمارے قتل سے قاتل کو تجربہ یہ ہوا

لہو لہو بھی ہے مہندی بھی ہے شراب بھی ہے

کلیم عاجز

اس سلیقے سے مجھے قتل کیا ہے اس نے

اب بھی دنیا یہ سمجھتی ہے کہ زندہ ہوں میں

طارق قمر

بات کرتے وہ قتل کرتا ہے

بات بھی جس سے کی نہیں جاتی

جلیل مانک پوری

امن کا قتل ہو گیا جب سے

شہر اب بد حواس رہتا ہے

صابر شاہ صابر

جیسے سجدے میں قتل ہو کوئی

ایسا ہوتا ہے چاہتوں کا مزا

محسن اسرار

آنکھ سے قتل کرے لب سے جلائے مردے

شعبدہ باز کا ادنیٰ سا کرشمہ دیکھو

رند لکھنوی

کی مرے بعد قتل سے توبہ

آخری تیر تھا کمان میں کیا

خالدہ عظمی

مرے قتل پر تم نے بیڑا اٹھایا

مرے ہاتھ کا پان کھایا تو ہوتا

امداد علی بحر

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے