Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حیران کرنے والے شعر

میں تو منیرؔ آئینے میں خود کو تک کر حیران ہوا

یہ چہرہ کچھ اور طرح تھا پہلے کسی زمانے میں

منیر نیازی

کبھو رونا کبھو ہنسنا کبھو حیران ہو جانا

محبت کیا بھلے چنگے کو دیوانہ بناتی ہے

خواجہ میر درد

ہر نئے حادثے پہ حیرانی

پہلے ہوتی تھی اب نہیں ہوتی

باقی صدیقی

رفتہ رفتہ آنکھوں کو حیرانی دے کر جائے گا

خوابوں کا یہ شوق ہمیں ویرانی دے کر جائے گا

غضنفر

اپنی تائید پہ خود عقل بھی حیران ہوئی

دل نے ایسے مرے خوابوں کی حمایت کی ہے

جواد شیخ

کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے

جتنی بھی مشکل میں ہوں آسان کر دے گا مجھے

ظفر اقبال

دل پریشاں ہو مگر آنکھ میں حیرانی نہ ہو

خواب دیکھو کہ حقیقت سے پشیمانی نہ ہو

شہریار

حیرانی میں ہوں آخر کس کی پرچھائیں ہوں

وہ بھی دھیان میں آیا جس کا سایہ کوئی نہ تھا

ساقی فاروقی

بارہا خود پہ میں حیران بہت ہوتا ہوں

کوئی ہے مجھ میں جو بالکل ہی جدا ہے مجھ سے

منموہن تلخ

شاید کوئی دیکھنے والا ہو جائے حیران

کمرے کی دیواروں پر کوئی نقش بنا کر دیکھ

منیر نیازی

پھرتے ہیں کئی قیس سے حیران و پریشان

اس عشق کی سرکار میں بہبود نہیں ہے

جوشش عظیم آبادی

ذات کا آئینہ جب دیکھا تو حیرانی ہوئی

میں نہ تھا گویا کوئی مجھ سا تھا میرے روبرو

عارف عبدالمتین

حیران ہوں کہ پیر مغاں کے لباس میں

آئے کہاں سے جامۂ احرام کے خواص

جلیل مانک پوری

حیران ہیں اب جائیں کہاں ڈھونڈنے تم کو

آئینۂ ادراک میں بھی تم نہیں رہتے

سراج لکھنوی

آمادہ رکھیں چشم و دل سامان حیرانی کریں

کیا جانیے کس وقت وہ نظارہ فرمانی کریں

احمد جاوید

نہ ہے اب خاک افشانی نہ حیرانی نہ عریانی

جنوں گر آ گیا تو لے کے سب سامان آوے گا

جرأت قلندر بخش

کس کی خاطر کو مقدم رکھوں میں حیران ہوں

گبر کی جانب ہوں یارب یا مسلماں کی طرف

مصحفی غلام ہمدانی
بولیے