aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1747 - 1824 | لکھنؤ, انڈیا
اٹھارہویں صدی کے بڑے شاعروں میں شامل، میرتقی میر کے ہم عصر
اب شیشۂ ساعت کی طرح خشکی کے باعث
گریہ کی جگہ ریت نکلتی ہے گلو سے
تو ہمدموں سے جدا رہ کہ ٹوٹ جاتا ہے
حباب کے جو قریں دوسرا حباب آیا
سودا ہے یہ کس زلف کا اس کو جو ہمیشہ
دیوانہ ترا پھینکے ہے زنجیر ہوا پر
گر یہ آنسو ہیں تو لاکھ آویں گے دریا جوش میں
گر یہ آنکھیں ہیں تو دکھلاویں گی طوفاں سیکڑوں
کچھ اس قدر نہیں سفر ہستی و عدم
گر پانو اٹھائیے تو یہ عرصہ ہے دو قدم
آیات مصحفی
دیوان مصحفی
1953
عقد ثریا
2002
تلخیص و ترجمہ
1968
تذکرہ فارسی گویاں
1934
2012
1978
دریائے عشق اور بحر المحبت کا تقابلی مطالعہ
1972
انتخاب مصحفی
1990
دیوان ہشتم
1995
بال اپنے بڑھاتے ہیں کس واسطے دیوانے کیا شہر_محبت میں حجام نہیں ہوتا
جو ملا اس نے بے_وفائی کی کچھ عجب رنگ ہے زمانے کا
دیکھ کر ہم کو نہ پردے میں تو چھپ جایا کر ہم تو اپنے ہیں میاں غیر سے شرمایا کر
لاکھ ہم شعر کہیں لاکھ عبارت لکھیں بات وہ ہے جو ترے دل میں جگہ پاتی ہے
دل ہی دل میں یاں محبت اپنا گھر کرتی رہی ہم رہے غافل وہ سو ٹکڑے جگر کرتی رہی
کیا کام کیا تم نے تھی یہ بھی ادا کوئی پردے سے نکل آنا اور جی میں سما جانا
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books