aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "دب"
آدرش دبے
born.2001
شاعر
کمار پاشی
1935 - 1992
دل شاہجہاں پوری
1875 - 1959
صابر دت
1938 - 2000
دل ایوبی
born.1929
رتن ناتھ سرشار
1846 - 1903
عبدالرزاق دل
born.1943
دل سکندرپوری
born.1993
اجیت کمار دل
پنڈت کرشن کنور دت
مصنف
گیتیش دبے گیت
born.1973
دل لکھنوی
1916 - 1980
خواجہ دل محمد
1887 - 1961
فضا جالندھری
1905 - 1968
دت بھارتی
1925 - 1992
ابھریں گے ایک بار ابھی دل کے ولولےگو دب گئے ہیں بار غم زندگی سے ہم
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
اے مرے صبح و شام دل کی شفقتو نہاتی ہے اب بھی بان میں کیا
بندگی اپنے سیدھے سے مفہوم میں خدا اور بندے کے بیچ کے رشتے کی صورت کا نام ہے ۔ شاعری میں اس رشتے کی کشمکش اور اس کے سکھ دکھ کو طرح طرح سے موضوع بنایا گیاہے ۔ بندہ کبھی بندگی کے بار تلے دب جاتا ہے اور کبھی بندگی میں بھی اپنی خودبینی اور آزادہ روی کی راہیں تلاش کرتا ہے ۔ ہمارا یہ چھوٹا سا انتخاب بندگی کی انہیں الجھی ہوئی کیفیتوں کا بیان ہے ۔
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
نوجوان افسانہ نگاروں کے دس بہترین افسانوی مجموعے یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر نوجوان افسانہ نگاروں کے بہترین افسانوی مجموعے دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
दबدب
collapse, give up
اپنے دکھ مجھے دے دو
راجندر سنگھ بیدی
افسانہ
انگارے
سجاد ظہیر
ضبط شدہ کتابیں
سب رس
ملا وجہی
افسانوی ادب
دل دریا سمندر
واصف علی واصف
مضامین
عورت
سیمون دی بووا
سماجی مسائل
راجندر سنگھ بیدی کی افسانہ نگاری
وہاب اشرفی
فکشن تنقید
عورت ایک نفسیاتی مطالعہ
ترجمہ
در یتیم
ماہر القادری
دروازے کھول دو
کرشن چندر
ڈرامہ
پنجابی شاعراں دا تذکرہ
میاں مولا بخش کشتہ
تصوف
دستک نہ دو
الطاف فاطمہ
تاریخی
کربل کتھا
فضل علی فضلی
قصہ / داستان
عجائبات فرنگ
یوسف خاں کمبل پوش
سفر نامہ
زٹل نامہ
جعفر زٹلی
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
کاغذ میں دب کے مر گئے کیڑے کتاب کےدیوانہ بے پڑھے لکھے مشہور ہو گیا
جان دی دی ہوئی اسی کی تھیحق تو یوں ہے کہ حق ادا نہ ہوا
اب بھی دل کش ہے ترا حسن مگر کیا کیجےاور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔجیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
دہلی آنے سے پہلے وہ انبالہ چھاؤنی میں تھی جہاں کئی گورے اس کے گاہک تھے۔ ان گوروں سے ملنے جلنے کے باعث وہ انگریزی کے دس پندرہ جملے سیکھ گئی تھی، ان کو وہ عام گفتگو میں استعمال نہیں کرتی تھی لیکن جب وہ دہلی میں آئی اوراس کا...
برسات کے یہی دن تھے۔ کھڑکی کے باہر پیپل کے پتے اسی طرح نہا رہے تھے۔ ساگوان کے اس اسپرنگ دار پلنگ پر، جو اب کھڑکی کے پاس سے تھوڑا ادھر سرکا دیا گیا تھا، ایک گھاٹن لونڈیا رندھیر کے ساتھ چمٹی ہوئی تھی۔ کھڑکی کے پاس باہر پیپل کے...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books