aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "diip"
دیپک شرما دیپ
born.1989
شاعر
سراج اورنگ آبادی
1712 - 1764
بیخود دہلوی
1863 - 1955
مظفر وارثی
1933 - 2011
پردیپ تیواری دیپ
جمیل الدین عالی
1925 - 2015
دل شاہجہاں پوری
1875 - 1959
دل ایوبی
born.1929
محمد دین تاثیر
1902 - 1958
شمس تبریزی
1185 - 1248
مصنف
دیپک جین دیپ
born.1961
معین نظامی
born.1965
فرید جاوید
1927 - 1977
سلطان اورنگ زیب عالمیر
1618 - 1658
عبدالرزاق دل
born.1943
دیپ جس کا محلات ہی میں جلےچند لوگوں کی خوشیوں کو لے کر چلے
دیکھوں ترے ہاتھوں کو تو لگتا ہے ترے ہاتھمندر میں فقط دیپ جلانے کے لیے ہیں
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
شام ہی سے دکان دید ہے بندنہیں نقصان تک دکان میں کیا
راکھی کی ڈور سے بندھی خوبصورت شاعری
مجاہد آزادی اور آئین ساز اسمبلی کے رکن ، ’انقلاب زندہ باد‘ کا نعرہ دیا ، شری کرشن کے معتقد ، اپنی غزل ’ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے‘ کے لئے مشہور۔
دل شاعری کے اس انتخاب کو پڑھتے ہوئے آپ اپنے دل کی حالتوں ، کیفیتوں اور صورتوں سے گزریں گے اورحیران ہوں گے کہ کس طرح کسی دوسرے ،تیسرے آدمی کا یہ بیان دراصل آپ کے اپنے دل کی حالت کا بیان ہے ۔ اس بیان میں دل کی آرزوئیں ہیں ، امنگیں ہیں ، حوصلے ہیں ، دل کی گہرائیوں میں جم جانے والی اداسیاں ہیں ، محرومیاں ہیں ، دل کی تباہ حالی ہے ، وصل کی آس ہے ، ہجر کا دکھ ہے ۔
दीपدیپ
light, lamp, candle
'दीप'دیپؔ
pen name
سب رس
ملا وجہی
افسانوی ادب
دل دریا سمندر
واصف علی واصف
مضامین
مثنوی کدم راؤ پدم راؤ
فخر دین نظامی
مثنوی
عذاب دید
محسن نقوی
مجموعہ
قرابادین مجیدی
دفتر جامعہ طبیہ، دہلی
طب
داستان
دین کی باتیں
مولانا اشرف علی تھانوی
اسلامیات
مثنوی حضرت شمس تبریز
قائم دین
علی اکبر ناطق
افسانہ
کتاب دل و دنیا
افتخار عارف
کلیات
القرابا دین
حکیم محمد کبیرالدین
طب یونانی
سفینہ غم دل
قرۃالعین حیدر
ناول
امہ الانساب
رضوان الدین انصاری
Nov 2006تذکرہ
تمنائے دل
صلاح الدین سیفی
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
دل میں اور تو کیا رکھا ہےتیرا درد چھپا رکھا ہے
دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہواس بات سے ہم کو کیا مطلب یہ کیسے ہو یہ کیوں کر ہو
ہے دیپ تری یاد کا روشن ابھی دل میںیہ خوف ہے لیکن جو ہوا آئی ذرا اور
رات ڈھلنے کے بعد کیا ہوگادن نکلنے کے بعد کیا ہوگا
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکندل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
کتنے دن میں آئے ہو ساتھیمیرے سوتے بھاگ جگانے
ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیںتم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books