Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Umar Ansari's Photo'

عمر انصاری

1912 - 2005 | لکھنؤ, انڈیا

عمر انصاری

غزل 8

اشعار 12

اس اک دئیے سے ہوئے کس قدر دئیے روشن

وہ اک دیا جو کبھی بام و در میں تنہا تھا

اٹھا یہ شور وہیں سے صداؤں کا کیوں کر

وہ آدمی تو سنا اپنے گھر میں تنہا تھا

چھپ کر نہ رہ سکے گا وہ ہم سے کہ اس کو ہم

پہچان لیں گے اس کی کسی اک ادا سے بھی

طاری ہے ہر طرف جو یہ عالم سکوت کا

طوفاں کا پیش خیمہ سمجھ خامشی نہیں

  • شیئر کیجیے

وہ چپ لگی ہے کہ ہنستا ہے اور نہ روتا ہے

یہ ہو گیا ہے خدا جانے دل کو رات سے کیا

کتاب 17

تصویری شاعری 2

 

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے