Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

بشیر الدین احمد دہلوی

1861 - 1927

ممتاز ادبی شخصیت ،شاعر،نثار،دکن اور دلی کی تاریخ پر اپنی یادگار کتابوں کے لیے مشہور

ممتاز ادبی شخصیت ،شاعر،نثار،دکن اور دلی کی تاریخ پر اپنی یادگار کتابوں کے لیے مشہور

بشیر الدین احمد دہلوی کے اشعار

456
Favorite

باعتبار

رہائی جیتے جی ممکن نہیں ہے

قفس ہے آہنی دربند پر بند

بندھن سا اک بندھا تھا رگ و پے سے جسم میں

مرنے کے بعد ہاتھ سے موتی بکھر گئے

یہ چھیڑ کیا ہے یہ کیا مجھ سے دل لگی ہے کوئی

جگایا نیند سے جاگا تو پھر سلا بھی دیا

چراغ اس نے بجھا بھی دیا جلا بھی دیا

یہ میری قبر پہ منظر نیا دکھا بھی دیا

یہ ان کا کھیل تو دیکھو کہ ایک کاغذ پر

لکھا بھی نام مرا اور پھر مٹا بھی دیا

مرا دل بھی طلسمی ہے خزانہ

کہ اس میں خیر بھی ہے اور شر بند

وہ اپنے مطلب کی کہہ رہے ہیں زبان پر گو ہے بات میری

ہے چت بھی ان کی ہے پٹ بھی ان کی ہے جیت ان کی ہے مات میری

زور سے سانس جو لیتا ہوں تو اکثر شب غم

دل کی آواز عجب درد بھری آتی ہے

عہد کے ساتھ یہ بھی ہو ارشاد

کس طرح اور کب ملیں گے آپ

شام بھی ہے صبح بھی ہے اور دن بھی رات بھی

ماہ تاباں اب بھی ہے مہر درخشاں اب بھی ہے

کہتے ہیں عرض وصل پر وہ کہو

دوسری بات دوسرا مطلب

کبھی در پر کبھی ہے رستے میں

نہیں تھکتی ہے انتظار سے آنکھ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے