محمد علوی کے اشعار
اندھیرا ہے کیسے ترا خط پڑھوں
لفافے میں کچھ روشنی بھیج دے
-
موضوع : خط
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اس سے ملے زمانہ ہوا لیکن آج بھی
دل سے دعا نکلتی ہے خوش ہو جہاں بھی ہو
-
موضوع : الوداع
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اس سے بچھڑتے وقت میں رویا تھا خوب سا
یہ بات یاد آئی تو پہروں ہنسا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مانا کہ تو ذہین بھی ہے خوب رو بھی ہے
تجھ سا نہ میں ہوا تو بھلا کیا برا ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دیکھا تو سب کے سر پہ گناہوں کا بوجھ تھا
خوش تھے تمام نیکیاں دریا میں ڈال کر
-
موضوع : گناہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اب نہ غالبؔ سے شکایت ہے نہ شکوہ میرؔ کا
بن گیا میں بھی نشانہ ریختہ کے تیر کا
کمرے میں مزے کی روشنی ہو
اچھی سی کوئی کتاب دیکھوں
موت بھی دور بہت دور کہیں پھرتی ہے
کون اب آ کے اسیروں کو رہائی دے گا
-
موضوع : موت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
وہ جنگلوں میں درختوں پہ کودتے پھرنا
برا بہت تھا مگر آج سے تو بہتر تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دیکھا نہ ہوگا تو نے مگر انتظار میں
چلتے ہوئے سمے کو ٹھہرتے ہوئے بھی دیکھ
-
موضوع : انتظار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں خود کو مرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوں
یہ ڈر بھی ہے کہ مری آنکھ کھل نہ جائے کہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
چلا جاؤں گا جیسے خود کو تنہا چھوڑ کر علویؔ
میں اپنے آپ کو راتوں میں اٹھ کر دیکھ لیتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ایسا ہنگامہ نہ تھا جنگل میں
شہر میں آئے تو ڈر لگتا تھا
-
موضوع : شہر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بلا رہا تھا کوئی چیخ چیخ کر مجھ کو
کنویں میں جھانک کے دیکھا تو میں ہی اندر تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہر وقت کھلتے پھول کی جانب تکا نہ کر
مرجھا کے پتیوں کو بکھرتے ہوئے بھی دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
پرندے دور فضاؤں میں کھو گئے علویؔ
اجاڑ اجاڑ درختوں پہ آشیانے تھے
-
موضوع : پرندہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
گلدان میں گلاب کی کلیاں مہک اٹھیں
کرسی نے اس کو دیکھ کے آغوش وا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
رکھتے ہو اگر آنکھ تو باہر سے نہ دیکھو
دیکھو مجھے اندر سے بہت ٹوٹ چکا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
گاڑی آتی ہے لیکن آتی ہی نہیں
ریل کی پٹری دیکھ کے تھک جاتا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے