راجیندر منچندا بانی
غزل 76
نظم 13
اشعار 44
اڑ چلا وہ اک جدا خاکہ لیے سر میں اکیلا
صبح کا پہلا پرندہ آسماں بھر میں اکیلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پھیلتی جائے گی چاروں سمت اک خوش رونقی
ایک موسم میرے اندر سے نکلتا جائے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ لوگ جو کبھی باہر نہ گھر سے جھانکتے تھے
یہ شب انہیں بھی سر رہ گزار لے آئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کسی کے لوٹنے کی جب صدا سنی تو کھلا
کہ میرے ساتھ کوئی اور بھی سفر میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یاد تری جیسے کہ سر شام
دھند اتر جائے پانی میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 10
تصویری شاعری 7
ویڈیو 3
This video is playing from YouTube