aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "आजिज़ी"
کلیم عاجز
1926 - 2015
شاعر
عاجز کمال رانا
born.2000
عاجز ماتوی
born.1935
لئیق عاجز
پیر شیر محمد عاجز
عاجز ہنگن گھاٹی
1936 - 2008
عارف الدین عاجز
died.1763
عاجز میر پوری
مصنف
محمد شمس الدین عاجز
1903 - 1974
مشتاق عاجز
born.1944
سید محمد انور علی عاجز کانپوری
ابراہیم عاجز
اشتیاق احمد عاجز
born.1996
فرزند علی عاجز وارثی
کنور بہاری لال کھلر رائے عاجز
عاجزی سیکھی غریبوں کی حمایت سیکھییاس و حرمان کے دکھ درد کے معنی سیکھے
چھپا ہوا ہے تری عاجزی کے ترکش میںانا کے تیر اسی زہر میں بجھایا کر
زندہ رکھیں بزرگوں کی ہم نے روایتیںدشمن سے بھی ملے تو ملے عاجزی سے ہم
ذرا سی پھر ربوبیت سے شان بے نیازی لیملک سے عاجزی افتادگی تقدیر شبنم سے
کشادہ دست کرم جب وہ بے نیاز کرےنیاز مند نہ کیوں عاجزی پہ ناز کرے
عاجزی زندگی گزارنے کی ایک صفت ہے جس میں آدمی اپنی ذات میں خود پسندی کا شکار نہیں ہوتا۔ شاعری میں عاجزی اپنی بیشتر شکلوں میں عاشق کی عاجزی ہے جس کا اظہار معشوق کے سامنے ہوتا ہے ۔ معشوق کے سامنے عاشق اپنی ذات کو مکمل طور پر فنا کردیتا اور یہی عاشق کے کردار کی بڑائی ہے ۔
زندگی میں کی جانے والی ساری جستجو کا آخری اور وسیع تر ہدف سکون ہی ہوتا ہے لیکن سکون ایک عارضی کیفیت ہے۔ایک لمحے کو سکون ملتا بھی ہےتو ختم ہو جاتا ہےاسی لئے اس کی تلاش کا عمل بھی مستقل جاری رہتا ہے ۔ ہم نے جن شعروں کا انتخاب کیا ہے وہ ایک گہرے اضطراب اور کشمکش کے پیدا کئے ہوئے ہیں آپ انہیں پڑھئے اور زندگی کی بے نقاب حقیقتوں کا مشاہدہ کیجئے ۔
مہمان کے حوالے سے ہندوستانی تہذیبی روایات میں بہت خوشگوار تصورات پائے جاتے ہیں ۔ مہمان کا آنا گھر میں برکت کا اور خوشحالی کا شگون سمجھا جاتا ہے ۔ یہ شاعری مہمان کی اس جہت کے ساتھ اور بہت سی جہتوں کو موضوع بناتی ہے ۔ مہمان کے قیام کی عارضی نوعیت کو بھی شاعروں نے بہت مختلف دھنگ سے برتا ہے ۔ آپ ہمارے اس انتخاب میں دیکھیں گے کہ مہمان کا لفظ کس طرح زندگی کی کثیر صورتوں کیلئے ایک بڑے استعارے کی شکل میں دھل گیا ہے ۔
आजिज़ीعاجزی
helplessness, humility, inability, submissiveness
असहायता, बेबसी, लाचारी
असहायता, बेबसी, ऊबना, विनम्रता।
وہ جو شاعری کا سبب ہوا
مجموعہ
ابھی سن لو مجھ سے
خود نوشت
کوچۂ جاناں جاناں
پھر ایسا نظارہ نہیں ہوگا
مجلس ادب
دیگر
جب فصل بہاراں آئی تھی
اک دیس اک بدیسی
سفر نامہ
یہاں سے کعبہ کعبہ سے مدینہ
ترانۂ حبیب
شاعری
ہنستی شبنم روتے پھول
کرشمہ عشق
دیوان
نظام بیت المال
عبدالحمید عاجز
اسلامیات
گلشن اسرار
مطبوعات منشی نول کشور
جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی
اشک اگر سب نے لکھے میں نے ستارے لکھےعاجزی سب نے لکھی میں نے عبادت لکھا
(۱۲) بندشیں ایسی نہ ہوں کہ مذاق صحیح سے خارج پائی جائیں (مذاق صحیح عبارت ہے تبعیت فطرت سے۔) (۲۰) غزل گو کا فرض منصبی ہے کہ قرب سلطانی سے تاحد امکان کنارہ کش رہے۔۔۔...
اسی نے مجھ سے کہا عاجزی سے مات نہ کھااسی نے مجھ سے کہا مصلحت کی چال نہ چل
عاجزی بخشی گئی تمکنت فقر کے ساتھدینے والے نے ہمیں کون سی دولت نہیں دی
بجائے اس کے میں اس جواب سے اپنے ہوش میں آتا نہ معلوم وہ کیا بات تھی کہ جس نے مجھے اور بےخود کر دیا اور بیتاب ہو کر نہایت عاجزی سے التجا کرنے لگا۔ اس دن مجھے یقین ہوا ہے کہ، عشق اول در دل معشوق پیدا میشود...
اسی وقت میں نے اپنے غیر مرئی حریف کو اپنا آخری حربہ استعمال کرتے دیکھا۔ بھاگو کی بیوی کے لب پھڑکنے لگے۔ نبض جو کہ میرے ہاتھ میں تھی، مدھم ہو کر شانہ کی طرف سرکنے لگی۔ میرے غیر مرئی حریف نے جس کی عموماً فتح ہوتی تھی، حسبِ معمول...
’’پچاس روپے‘‘ دادی نے عاجزی سے کہا۔ ’’بیٹا میرے پاس تو چاندی کا ایک چھلا بھی نہیں ہے میں پچاس روپے کہاں سے دوں گی۔‘‘ ’’پانی، پانی، پانی تو پانی مجھے دو، پانی کا گلاس مجھے دے دو، دادی اماں دیکھو یہ ہمیں پانی پینے نہیں دیتا۔‘‘...
مثال دینی تو اپنی ہی ذات کی دینیتو پھر غرور ہے کیا عاجزی اگر ہے یہی
غرور بھی جو کروں میں تو عاجزی ہو جائےخودی میں لطف وہ آئے کہ بے خودی ہو جائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books