aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اغیار"
ذکر اغیار سے ہوا معلومحرف ناصح برا نہیں ہوتا
ضعف میں طعنہ اغیار کا شکوہ کیا ہےبات کچھ سر تو نہیں ہے کہ اٹھا بھی نہ سکوں
ہے مجمع اغیار کہ ہنگامۂ محشرکیا سیر مرے دیدۂ تر دیکھ رہے ہیں
محفل میں تم اغیار کو دز دیدہ نظر سےمنظور ہے پنہاں نہ رہے راز تو دیکھو
گنجایش عداوت اغیار یک طرفیاں دل میں ضعف سے ہوس یار بھی نہیں
وہ عالم ہے اب یارو اغیار کیسےہمیں اپنے دشمن ہوئے جا رہے ہیں
تھیں کمانیں تو ہاتھوں میں اغیار کےتیر اپنوں کی جانب سے آتے رہے
پھول ان کو پنہا پنہا کے اغیارکانٹے مرے حق میں بو رہے ہیں
تاکہ طعنہ نہ ملے ہم کو تنک ظرفی کاہم قدح سامنے اغیار کے رکھ دیتے ہیں
اغیار کا شکوہ نہیں اس عہد ہوس میںاک عمر کے یاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے
کیوں اٹھیں ان کی بزم سے اغیاررنگ اپنا جمائے بیٹھے ہیں
دیکھے جاتے نہ تھے آنسو مرے جس سے محسنؔآج ہنستے ہوئے دیکھا اسے اغیار کے بیچ
شعلہ رو کہتے ہیں اغیار کو وہاپنے نزدیک جلاتے ہیں مجھے
اٹھاؤ آنکھ نہ شرماؤ یہ تو محفل ہےغضب سے جانب اغیار دیکھتے جاؤ
کیا کہئے نصیبوں کو کہ اغیار کا شکوہسن سن کے وہ چپکا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
تھی یاروں کی بہتات تو ہم اغیار سے بھی بیزار نہ تھےجب مل بیٹھے تو دشمن کا بھی ساتھ گوارا گزرے تھا
جو صحبت اغیار میں اس درجہ ہو بے باکاس شوخ کی سب شرم و حیا میرے لیے ہے
قصۂ سازش اغیار کہوں یا نہ کہوںشکوۂ یار طرحدار کروں یا نہ کروں
مجمع احباب و ارباب وفامجمع اغیار ہے تیرے بغیر
کرتا ہے قتل عام وہ اغیار کے لیےدس بیس روز مرتے ہیں دو چار کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books