Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akhilesh Tiwari's Photo'

اکھلیش تیواری

1966 | جے پور, انڈیا

اکھلیش تیواری

غزل 24

اشعار 13

بے سبب کچھ بھی نہیں ہوتا ہے یا یوں کہیے

آگ لگتی ہے کہیں پر تو دھواں ہوتا ہے

جسے پرچھائیں سمجھے تھے حقیقت میں نہ پیکر ہو

پرکھنا چاہئے تھا آپ کو اس شے کو چھو کر بھی

قدم بڑھا تو لوں آبادیوں کی سمت مگر

مجھے وہ ڈھونڈھتا تنہائیوں میں آیا تو

وہ شکل وہ شناخت وہ پیکر کی آرزو

پتھر کی ہو کے رہ گئی پتھر کی آرزو

ہر دم بدن کی قید کا رونا فضول ہے

موسم صدائیں دے تو بکھر جانا چاہئے

ہندی غزل 2

 

کتاب 2

 

"جے پور" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے