join rekhta family!
چراغ چاند شفق شام پھول جھیل صبا
چرائیں سب نے ہی کچھ کچھ شباہتیں تیری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
چراغ چاند شفق شام پھول جھیل صبا
چرائیں سب نے ہی کچھ کچھ شباہتیں تیری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سفر میں ہر قدم رہ رہ کے یہ تکلیف ہی دیتے
بہر صورت ہمیں ان آبلوں کو پھوڑ دینا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سفر میں ہر قدم رہ رہ کے یہ تکلیف ہی دیتے
بہر صورت ہمیں ان آبلوں کو پھوڑ دینا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
تیشہ بکف کو آئینہ گر کہہ دیا گیا
جو عیب تھا اسے بھی ہنر کہہ دیا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
تیشہ بکف کو آئینہ گر کہہ دیا گیا
جو عیب تھا اسے بھی ہنر کہہ دیا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اس نے دیکھا ہے سر بزم ستم گر کی طرح
پھول پھینکا بھی مری سمت تو پتھر کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اس نے دیکھا ہے سر بزم ستم گر کی طرح
پھول پھینکا بھی مری سمت تو پتھر کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
لہجے کا رس ہنسی کی دھنک چھوڑ کر گیا
وہ جاتے جاتے دل میں کسک چھوڑ کر گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
لہجے کا رس ہنسی کی دھنک چھوڑ کر گیا
وہ جاتے جاتے دل میں کسک چھوڑ کر گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سر راہ مل کے بچھڑ گئے تھا بس ایک پل کا وہ حادثہ
مرے صحن دل میں مقیم ہے وہی ایک لمحہ عذاب کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سر راہ مل کے بچھڑ گئے تھا بس ایک پل کا وہ حادثہ
مرے صحن دل میں مقیم ہے وہی ایک لمحہ عذاب کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہم فنا نصیبوں کو اور کچھ نہیں آتا
خوں شراب کر لینا جسم جام کر لینا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہم فنا نصیبوں کو اور کچھ نہیں آتا
خوں شراب کر لینا جسم جام کر لینا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ادا ہوا نہ کبھی مجھ سے ایک سجدۂ شکر
میں کس زباں سے کروں گا شکایتیں تیری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ادا ہوا نہ کبھی مجھ سے ایک سجدۂ شکر
میں کس زباں سے کروں گا شکایتیں تیری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مری نظر میں آ گیا ہے جب سے اک صحیفہ رخ
کشش رہی نہ دل میں اب کسی کتاب کے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مری نظر میں آ گیا ہے جب سے اک صحیفہ رخ
کشش رہی نہ دل میں اب کسی کتاب کے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
لمحہ لمحہ میں ہوا جاتا ہوں ریزہ ریزہ
وجہ کچھ مجھ سے نہ پوچھو مرے رب سے پوچھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
لمحہ لمحہ میں ہوا جاتا ہوں ریزہ ریزہ
وجہ کچھ مجھ سے نہ پوچھو مرے رب سے پوچھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یک بیک جاں سے گزرنا تو ہے آساں انجمؔ
قطرہ قطرہ کئی قسطوں میں پگھل کر دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یک بیک جاں سے گزرنا تو ہے آساں انجمؔ
قطرہ قطرہ کئی قسطوں میں پگھل کر دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ادھر سچ بولنے گھر سے کوئی دیوانہ نکلے گا
ادھر مقتل میں استقبال کی تیاریاں ہوں گی
ادھر سچ بولنے گھر سے کوئی دیوانہ نکلے گا
ادھر مقتل میں استقبال کی تیاریاں ہوں گی
آیا تھا پچھلی رات دبے پاؤں میرے گھر
پازیب کی رگوں میں جھنک چھوڑ کر گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
آیا تھا پچھلی رات دبے پاؤں میرے گھر
پازیب کی رگوں میں جھنک چھوڑ کر گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
لوٹ کر یقیناً میں ایک روز آؤں گا
پلکوں پہ چراغوں کا اہتمام کر لینا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
لوٹ کر یقیناً میں ایک روز آؤں گا
پلکوں پہ چراغوں کا اہتمام کر لینا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کیا عجب ہے کہ یہ مٹھی میں ہماری آ جائے
آسماں کی طرف اک بار اچھل کر دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کیا عجب ہے کہ یہ مٹھی میں ہماری آ جائے
آسماں کی طرف اک بار اچھل کر دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یاد ہے قصۂ غم کا مجھے ہر لفظ ابھی
حال جس درد کا جس رنج کا جب سے پوچھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یاد ہے قصۂ غم کا مجھے ہر لفظ ابھی
حال جس درد کا جس رنج کا جب سے پوچھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بات کچھ ہوگی یقیناً جو یہ ہوتے ہیں نثار
ہم بھی اک روز کسی شمع پہ جل کر دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بات کچھ ہوگی یقیناً جو یہ ہوتے ہیں نثار
ہم بھی اک روز کسی شمع پہ جل کر دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
پلکوں پہ جگنوؤں کا بسیرا ہے وقت شام
انجمؔ میں پانیوں میں چمک چھوڑ کر گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
پلکوں پہ جگنوؤں کا بسیرا ہے وقت شام
انجمؔ میں پانیوں میں چمک چھوڑ کر گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
درد دل بانٹتا آیا ہے زمانے کو جو اب تک انجمؔ
کچھ ہوا یوں کہ وہی درد سے دو چار ہوا چاہتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
درد دل بانٹتا آیا ہے زمانے کو جو اب تک انجمؔ
کچھ ہوا یوں کہ وہی درد سے دو چار ہوا چاہتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے