عبید اللہ علیم کے اشعار
عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائے
اب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دم نکل جائے
آنکھ سے دور سہی دل سے کہاں جائے گا
جانے والے تو ہمیں یاد بہت آئے گا
خواب ہی خواب کب تلک دیکھوں
کاش تجھ کو بھی اک جھلک دیکھوں
-
موضوع : خواب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دعا کرو کہ میں اس کے لیے دعا ہو جاؤں
وہ ایک شخص جو دل کو دعا سا لگتا ہے
-
موضوع : دعا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہوا کے دوش پہ رکھے ہوئے چراغ ہیں ہم
جو بجھ گئے تو ہوا سے شکایتیں کیسی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کاش دیکھو کبھی ٹوٹے ہوئے آئینوں کو
دل شکستہ ہو تو پھر اپنا پرایا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ایک چہرے میں تو ممکن نہیں اتنے چہرے
کس سے کرتے جو کوئی عشق دوبارا کرتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اب تو مل جاؤ ہمیں تم کہ تمہاری خاطر
اتنی دور آ گئے دنیا سے کنارا کرتے
-
موضوع : التجا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جوانی کیا ہوئی اک رات کی کہانی ہوئی
بدن پرانا ہوا روح بھی پرانی ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جو دل کو ہے خبر کہیں ملتی نہیں خبر
ہر صبح اک عذاب ہے اخبار دیکھنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہزار طرح کے صدمے اٹھانے والے لوگ
نہ جانے کیا ہوا اک آن میں بکھر سے گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
تم ہم سفر ہوئے تو ہوئی زندگی عزیز
مجھ میں تو زندگی کا کوئی حوصلہ نہ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
زمیں کے لوگ تو کیا دو دلوں کی چاہت میں
خدا بھی ہو تو اسے درمیان لاؤ مت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہائے وہ لوگ گئے چاند سے ملنے اور پھر
اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خواب اٹھا کر لے آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بڑی آرزو تھی ہم کو نئے خواب دیکھنے کی
سو اب اپنی زندگی میں نئے خواب بھر رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں ایک سے کسی موسم میں رہ نہیں سکتا
کبھی وصال کبھی ہجر سے رہائی دے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں اس کو بھول گیا ہوں وہ مجھ کو بھول گیا
تو پھر یہ دل پہ کیوں دستک سی ناگہانی ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جس کو ملنا نہیں پھر اس سے محبت کیسی
سوچتا جاؤں مگر دل میں بسائے جاؤں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جو آ رہی ہے صدا غور سے سنو اس کو
کہ اس صدا میں خدا بولتا سا لگتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
شکستہ حال سا بے آسرا سا لگتا ہے
یہ شہر دل سے زیادہ دکھا سا لگتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
انسان ہو کسی بھی صدی کا کہیں کا ہو
یہ جب اٹھا ضمیر کی آواز سے اٹھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
تم اپنے رنگ نہاؤ میں اپنی موج اڑوں
وہ بات بھول بھی جاؤ جو آنی جانی ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دوستو جشن مناؤ کہ بہار آئی ہے
پھول گرتے ہیں ہر اک شاخ سے آنسو کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
پلٹ سکوں ہی نہ آگے ہی بڑھ سکوں جس پر
مجھے یہ کون سے رستے لگا گیا اک شخص
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
پھر اس طرح کبھی سویا نہ اس طرح جاگا
کہ روح نیند میں تھی اور جاگتا تھا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سخن میں سہل نہیں جاں نکال کر رکھنا
یہ زندگی ہے ہماری سنبھال کر رکھنا
-
موضوع : شعر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کوئی اور تو نہیں ہے پس خنجر آزمائی
ہمیں قتل ہو رہے ہیں ہمیں قتل کر رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہزار راہ چلے پھر وہ رہ گزر آئی
کہ اک سفر میں رہے اور ہر سفر سے گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
باہر کا دھن آتا جاتا اصل خزانہ گھر میں ہے
ہر دھوپ میں جو مجھے سایا دے وہ سچا سایا گھر میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بولے نہیں وہ حرف جو ایمان میں نہ تھے
لکھی نہیں وہ بات جو اپنی نہیں تھی بات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
شاید کہ خدا میں اور مجھ میں
اک جست کا اور فاصلہ ہے
-
موضوع : فاصلہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اے میرے خواب آ مری آنکھوں کو رنگ دے
اے میری روشنی تو مجھے راستا دکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
شاید اس راہ پہ کچھ اور بھی راہی آئیں
دھوپ میں چلتا رہوں سائے بچھائے جاؤں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
درود پڑھتے ہوئے اس کی دید کو نکلیں
تو صبح پھول بچھائے صبا ہمارے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کل ماتم بے قیمت ہوگا آج ان کی توقیر کرو
دیکھو خون جگر سے کیا کیا لکھتے ہیں افسانے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جب ملا حسن بھی ہرجائی تو اس بزم سے ہم
عشق آوارہ کو بیتاب اٹھا کر لے آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے