aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
آب حیات اردو میں لکھی جانے والی ان کتابوں میں سے ہے جن کی اہمیت کی بنیادیں متنوع ہیں ۔اپنی صنف کے دائرے میں بہت سی کمزوریوں کے باوجود بھی یہ کتاب تذکرہ نگاری کے نئے ڈھنگ اورزبان وبیان کی دلچسپیوں کی وجہ سے کثرت سے پڑھی جاتی رہی ہے۔آب حیات کی اہمیت کی ایک وجہ وہ روایتیں اور وہ لطیفے بھی ہیں جو آزاد نے شعرا کے سوانحی حالات کے ذیل میں لکھے ہیں ۔آغا محمد اشرف نے ان لطیفوں کو اکٹھا کرکتابی شکل دی ہے۔اس کتاب میں آغا محمد باقر کا حسین آزاد پر لکھا ہوا ایک طویل سوانحی مضمون بھی شامل ہے۔جو آزاد کی زندگی کے کئی اہم گوشوں پر روشنی ڈالتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS