aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حدیث مذہب اسلام میں شریعت کی تفہیم و تعبیر کا سب سے بڑا اور بنیادی ماخذ ہے ۔ تحقیق کے جتنے پختہ اور سخت اصول علم حدیث کے لیے بنائے گئے دنیا میں کسی دوسرے علم کے لیے نہیں مقرر کیے گئے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے ماہرین نے اب تک حدیث کی حفاظت کے لیے کسی بھی طرح سے ذرہ برابراصول میں کمی و کوتاہی نہیں بر تی کیونکہ وقت وقت پر منکر ین حدیث کا گروہ سراٹھاتارہا ہے جس کے لیے ایسی کتابیں لکھی جاتی رہی ہیں۔ اس کتاب کی تصنیف میں بھی یہی وجہ کار فرما تھی ۔ علم حدیث سے متعلق اس کتاب میں اختصار کے ساتھ کئی چیزوں کو جمع کیا گیاہے ۔ ابتدا میں حجیت حدیث کے بعد تدوین حدیث کا اصلی سبب اور اس کی نوعیت سے باخبر کرایاگیا ہے ۔ تاریخ کا ذکر کر نے کے بعد دوسری ،تیسری اور چوتھی صدی ہجری کے مشہور کتابوں کا ذکر ہے ۔ اخذ حدیث میں علماء حدیث کا بھی اختلاف رہا ہے ائمہ اربعہ کا بھی اس معاملہ میں اپنے اپنے اصول تھے ا ن کے اختلافات کابھی بیان ہے ۔ پھر حدیث کی کتابوں کا ذکرہوتا ہے ۔ کتاب کے نصف آخر میں خالص علم الحدیث سے بحث کی گئی ہے ۔ اس فن پر اگر چہ عربی زبان میں تفصیلی کتب ہیں تاہم اردو میں بہت ہی کم ہیں اس لیے اردو داں حضرات کے لیے مفید ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS