aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نوح ناروی اپنی زود گوئی ، داغ کی شاگردی اور داغ کی وفات کے بعد ان کی جانشینی کیلئے بہت مشہور ہوئے ۔ نوح ان شاعروں میں سے ہیں جنہوں نے اپنے تخلص کو اپنی شاعری کی صورت گری میں بہت جگہ دی ۔ ان کے مجموعوں کے نام دیکھئے ۔ سفینہ نوح ، طوفان نوح ، اعجاز نوح ، وغیرہ ۔ نوح کی شاعری میں جگہ جگہ طوفان اور اس کے متعلقات کا ذکر بھی ملتا ہے ۔
نوح ناروی کا نام محمد نوح تھا ۔ نوح تخلص کرتے تھے ۔ نوح ناروی کی پیدائش 18 ستمبر 1878 کو ضلع رائے بریلی (اترپردیش) میں ہوئی ۔ ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی اس کے بعد میر نجف علی سے فارسی ، عربی کا درس لیا اور ان زبانوں میں کمال حاصل کیا ۔ انگریزی زبان سے بھی واقفیت حاصل کی -
نوح نے اپنی شاعری میں زبان اور موضوع کا وہی شکوہ اور بانکپن رکھنے کی کوشش کی جو داغ کا خاصہ تھا ۔ ان کی شاعری عشق سے جڑے موضوعات کے ایک نئے علاقے کی سیر کراتی ہے
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS