Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Hafeez Hoshiarpuri's Photo'

حفیظ ہوشیارپوری

1912 - 1973

اپنی غزل ’ محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے‘ کے لئے مشہور جسے کئی گلوکاروں نے آواز دی ہے

اپنی غزل ’ محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے‘ کے لئے مشہور جسے کئی گلوکاروں نے آواز دی ہے

حفیظ ہوشیارپوری کے اشعار

15.8K
Favorite

باعتبار

غم زندگانی کے سب سلسلے

بالآخر غم عشق سے جا ملے

آہ مرگ آدمی پر آدمی روئے بہت

کوئی بھی رویا نہ مرگ آدمیت کے لیے

ہم کو منزل نے بھی گمراہ کیا

راستے نکلے کئی منزل سے

تری تلاش میں جب ہم کبھی نکلتے ہیں

اک اجنبی کی طرح راستے بدلتے ہیں

تمام عمر کیا ہم نے انتظار بہار

بہار آئی تو شرمندہ ہیں بہار سے ہم

یہ دل کشی کہاں مری شام و سحر میں تھی

دنیا تری نظر کی بدولت نظر میں ہے

ترے جاتے ہی یہ عالم ہے جیسے

تجھے دیکھے زمانہ ہو گیا ہے

نظر سے حد نظر تک تمام تاریکی

یہ اہتمام ہے اک وعدۂ‌ سحر کے لیے

دوستی عام ہے لیکن اے دوست

دوست ملتا ہے بڑی مشکل سے

تری تلاش ہے یا تجھ سے اجتناب ہے یہ

کہ روز ایک نئے راستے پہ چلتے ہیں

دل میں اک شور سا اٹھا تھا کبھی

پھر یہ ہنگامہ عمر بھر ہی رہا

اب یہی میرے مشاغل رہ گئے

سوچنا اور جانب در دیکھنا

یہ بات کہہ کے ہوا ناخدا الگ مجھ سے

یہ ہے سفینہ یہ گرداب ہے وہ ہے ساحل

دنیا میں ہیں کام بہت

مجھ کو اتنا یاد نہ آ

جلوہ بے باک ادا شوخ تماشا گستاخ

اٹھ گئے بزم سے آداب نظر میرے بعد

یہ تمیز عشق و ہوس نہیں ہے حقیقتوں سے گریز ہے

جنہیں عشق سے سروکار ہے وہ ضرور اہل ہوس بھی ہیں

دل سے آتی ہے بات لب پہ حفیظؔ

بات دل میں کہاں سے آتی ہے

زمانے بھر کے غم یا اک ترا غم

یہ غم ہوگا تو کتنے غم نہ ہوں گے

اگر تو اتفاقاً مل بھی جائے

تری فرقت کے صدمے کم نہ ہوں گے

محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے

تری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے

کہیں یہ ترک محبت کی ابتدا تو نہیں

وہ مجھ کو یاد کبھی اس قدر نہیں آئے

تمام عمر ترا انتظار ہم نے کیا

اس انتظار میں کس کس سے پیار ہم نے کیا

جب کبھی ہم نے کیا عشق پشیمان ہوئے

زندگی ہے تو ابھی اور پشیماں ہوں گے

غم زمانہ تری ظلمتیں ہی کیا کم تھیں

کہ بڑھ چلے ہیں اب ان گیسوؤں کے بھی سائے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے