aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ग़ज़ब"
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیاتمام رات قیامت کا انتظار کیا
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کایاد آتا ہے ہمیں ہائے زمانا دل کا
مثال گنج قاروں اہل حاجت سے نہیں چھپتاجو ہوتا ہے سخی خود ڈھونڈ کر سائل سے ملتا ہے
غارت روز و شب تو دیکھ وقت کا یہ غضب تو دیکھکل تو نڈھال بھی تھا میں آج نڈھال بھی نہیں
کام سب غیر ضروری ہیں جو سب کرتے ہیںاور ہم کچھ نہیں کرتے ہیں غضب کرتے ہیں
ہمیں ساغر بادہ کے دینے میں اب کرے دیر جو ساقی تو ہائے غضبکہ یہ عہد نشاط یہ دور طرب نہ رہے گا جہاں میں سدا نہ رہا
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کےوہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
کیا غضب ہے کہ اس زمانے میںایک بھی صاحب سرور نہیں
ناکام عشق ہوں سو مرا دیکھنا بھی دیکھکم دیکھتا ہوں اور غضب دیکھتا ہوں میں
غضب کا حسن ہے آرائشیں قیامت کیعیاں ہے قدرت پروردگار عید کے دن
غضب ہے عین کرم میں بخیل ہے فطرتکہ لعل ناب میں آتش تو ہے شرارہ نہیں
کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گےجانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے
یہ عنایتیں غضب کی یہ بلا کی مہربانیمیری خیریت بھی پوچھی کسی اور کی زبانی
مجھ کو پوچھا تو کچھ غضب نہ ہوامیں غریب اور تو غریب نواز
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books