aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "دب"
ابھریں گے ایک بار ابھی دل کے ولولےگو دب گئے ہیں بار غم زندگی سے ہم
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
اے مرے صبح و شام دل کی شفقتو نہاتی ہے اب بھی بان میں کیا
کاغذ میں دب کے مر گئے کیڑے کتاب کےدیوانہ بے پڑھے لکھے مشہور ہو گیا
جان دی دی ہوئی اسی کی تھیحق تو یوں ہے کہ حق ادا نہ ہوا
اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔجیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیںتم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
پڑی رہنے دو انسانوں کی لاشیںزمیں کا بوجھ ہلکا کیوں کریں ہم
نہ اتنی داد دو جس میں مری آواز دب جائےکرے جو یوں پذیرائی مجھے اچھا نہیں لگتا
ندا آئی کہ آشوب قیامت سے یہ کیا کم ہےگرفتہ چینیاں احرام و مکی خفتہ در بطحا
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہےآخر اس درد کی دوا کیا ہے
میں کسی سے نہ لڑوں گا ہرگزدب کے رہنا مری فطرت ہی سہی
دب کے رہنا ہمیں نہیں منظورظالمو جاؤ اپنا کام کرو
ٹکڑے نہیں ہیں آنسوؤں میں دل کے چار پانچسرخاب بیٹھے پانی میں ہیں مل کے چار پانچ
ہر آہ سر پیہم دل سے نکل نکل کردل کی تباہیوں کا افسانہ کہہ رہی ہے
تیرا ارماں تری حسرت کے سوا کچھ بھی نہیںدل میں اب تیری محبت کے سوا کچھ بھی نہیں
پھر وہی چاند سر شہر چڑھے تو اے کاشاس سے روشن ہوں در و بام بس اک شب میرے
دب کے مر جاؤں گا اک روز میں اپنے نیچےایک گرتی ہوئی دیوار ہے میرے اندر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books