join rekhta family!
آنکھیں خدا نے بخشی ہیں رونے کے واسطے
دو کشتیاں ملی ہیں ڈبونے کے واسطے
-
موضوع : گریہ و زاری
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
سرخی شفق کی زرد ہو گالوں کے سامنے
پانی بھرے گھٹا ترے بالوں کے سامنے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
جاتی ہے دور بات نکل کر زبان سے
پھرتا نہیں وہ تیر جو نکلا کمان سے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
احسان نہیں خواب میں آئے جو مرے پاس
چوری کی ملاقات ملاقات نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
بوسہ ہونٹوں کا مل گیا کس کو
دل میں کچھ آج درد میٹھا ہے
-
موضوع : بوسہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
دیکھا ہے عاشقوں نے برہمن کی آنکھ سے
ہر بت خدا ہے چاہنے والوں کے سامنے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
بوسے ہیں بے حساب ہر دن کے
وعدے کیوں ٹالتے ہو گن گن کے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
کبھی پیام نہ بھیجا بتوں نے میرے پاس
خدا ہیں کیسے کہ پیغامبر نہیں رکھتے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
زاہدو پوجا تمہاری خوب ہوگی حشر میں
بت بنا دے گی تمہیں یہ حق پرستی ایک دن
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
اس بت کے نہانے سے ہوا صاف یہ پانی
موتی بھی صدف میں تہہ دریا نظر آیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
محروم ہوں میں خدمت استاد سے منیرؔ
کلکتہ مجھ کو گور سے بھی تنگ ہو گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
شیخ لے ہے راہ کعبے کی برہمن دیر کی
عشق کا رستہ جدا ہے کفر اور اسلام سے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
گرمیٔ حسن کی مدحت کا صلا لیتے ہیں
مشعلیں آپ کے سائے سے جلا لیتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
بوسۂ لب غیر کو دیتے ہو تم
منہ مرا میٹھا کیا جاتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
دیدار کا مزا نہیں بال اپنے باندھ لو
کچھ مجھ کو سوجھتا نہیں اندھیاری رات ہے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
آنکھوں میں نہیں سلسلۂ اشک شب و روز
تسبیح پڑھا کرتے ہیں دن رات تمہاری
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
اے بت یہ ہے نماز کہ ہے گھات قتل کی
نیت ادا کی ہے کہ اشارے قضا کے ہیں
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
جان کر اس بت کا گھر کعبہ کو سجدہ کر لیا
اے برہمن مجھ کو بیت اللہ نے دھوکا دیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
چہرہ تمام سرخ ہے محرم کے رنگ سے
انگیا کا پان دیکھ کے منہ لال ہو گیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
بسملوں سے بوسۂ لب کا جو وعدہ ہو گیا
خود بہ خود ہر زخم کا انگور میٹھا ہو گیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
میں جستجو سے کفر میں پہنچا خدا کے پاس
کعبہ تک ان بتوں کا مجھے نام لے گیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
شبنم کی ہے انگیا تلے انگیا کی پسینہ
کیا لطف ہے شبنم تہ شبنم نظر آئی
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
شکر ہے جامہ سے باہر وہ ہوا غصہ میں
جو کہ پردے میں بھی عریاں نہ ہوا تھا سو ہوا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
جب بڑھ گئی عمر گھٹ گئی زیست
جو حد سے زیادہ ہو وہ کم ہے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
بھٹکے پھرے دو عملۂ دیر و حرم میں ہم
اس سمت کفر اس طرف اسلام لے گیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
کھاتے ہیں انگور پیتے ہیں شراب
بس یہی مستوں کا آب و دانہ ہے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
آتے نہیں ہیں دیدہ گریاں کے سامنے
بادل بھی کرتے ہیں مری برسات کا لحاظ
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
الجھا ہے مگر زلف میں تقریر کا لچھا
سلجھی ہوئی ہم نے نہ سنی بات تمہاری
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
مستوں میں پھوٹ پڑ گئی آتے ہی یار کے
لڑتا ہے آج شیشہ سے شیشہ شراب کا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
ہجر جاناں کے الم میں ہم فرشتے بن گئے
دھیان مدت سے چھٹا آب طعام و خواب کا
-
موضوع : احباب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
پایا طبیب نے جو تری زلف کا مریض
شامل دوا میں مشک شب تار کر دیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
اختلاط اپنے عناصر میں نہیں
جو ہے میرے جسم میں بیگانہ ہے
-
موضوع : عناصر شاعری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
جان دیتا ہوں مگر آتی نہیں
موت کو بھی ناز معشوقانہ ہے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
تعریف روز لیتے ہو اپنے غرور کی
مجھ کو برہمن بت پندار کر دیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
عاشق بنا کے ہم کو جلاتے ہیں شمع رو
پروانہ چاہئے انہیں پروانہ چاہئے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
بے علم شاعروں کا گلہ کیا ہے اے منیرؔ
ہے اہل علم کو ترا طرز بیاں پسند
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
آنکھوں میں کھٹکتی ہی رہی دولت دنیا
ہر سکے کی مچھلی میں بھی کانٹا نظر آیا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
وہاں پہنچ نہیں سکتیں تمہاری زلفیں بھی
ہمارے دست طلب کی جہاں رسائی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
لیٹے جو ساتھ ہاتھ لگا بوسۂ دہن
آیا عمل میں علم نہانی پلنگ پر
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
بگڑی ہوئی ہے ساری حسینوں کی بناوٹ
اللہ رے عالم ترے بے ساختہ پن کا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
فرض ہے دریا دلوں پر خاکساروں کی مدد
فرش صحرا کے لئے لازم ہوا سیلاب کا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
صبر کب تک راہ پیدا ہو کہ اے دل جان جائے
ایک ٹکر مار کر سر پھوڑ یا دیوار توڑ
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
گرمی میں تیرے کوچہ نشینوں کے واسطے
پنکھے ہیں قدسیوں کے پروں کے بہشت میں
-
موضوع : گرمی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
مجھ کو اپنے ساتھ ہی تیرے سلانے کی ہوس
اس طرح ہے بخت خفتہ کے جگانے کی ہوس
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
جس روز میں گنتا ہوں ترے آنے کی گھڑیاں
سورج کو بنا دیتی ہے سونے کی گھڑی بات
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
کفر و اسلام نے مقصد کو پہنچنے نہ دیا
کعبہ و دیر کو سنگ رہ منزل سمجھا
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
کلکتہ میں ہر دم ہے منیرؔ آپ کو وحشت
ہر کوٹھی میں ہر بنگلے میں جنگلا نظر آیا
-
موضوع : کلکتہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی