خوشی پر شاعری
زندگی میں مستقل کیفیت دکھ اورغم کی ہے ۔ خوشی کے لمحے بہت عارضی ہوتے ہیں خوشی اپنی انتہا پرپہنچ کرایک اورنئے دکھ کو پیدا کرلیتی ہے ۔ شاعروں نے زندگی کے ان تمام پہلوؤں پرشاعری کی ہے ۔ اس شاعری میں خوشی کی تلاش کا مرحلہ ایک نا ختم ہونے والامرحلہ ثابت ہوتا ہے ۔ ہمارایہ انتخاب زندگی کی ان بنیادی سچائیوں کےعرفان کی رودا ہے ۔
اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے
بے حس بنا چکی ہے بہت زندگی مجھے
-
موضوعات : اداسیاور 3 مزید
غم اور خوشی میں فرق نہ محسوس ہو جہاں
میں دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا
-
موضوعات : عشقاور 3 مزید
ایک وہ ہیں کہ جنہیں اپنی خوشی لے ڈوبی
ایک ہم ہیں کہ جنہیں غم نے ابھرنے نہ دیا
-
موضوع : غم
غم ہے نہ اب خوشی ہے نہ امید ہے نہ یاس
سب سے نجات پائے زمانے گزر گئے
-
موضوعات : اداسیاور 2 مزید
مجھے خبر نہیں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے
یہ زندگی کی ہے صورت تو زندگی کیا ہے
-
موضوعات : زندگیاور 1 مزید
میں بد نصیب ہوں مجھ کو نہ دے خوشی اتنی
کہ میں خوشی کو بھی لے کر خراب کر دوں گا
اگر تیری خوشی ہے تیرے بندوں کی مسرت میں
تو اے میرے خدا تیری خوشی سے کچھ نہیں ہوتا
وصل کی رات خوشی نے مجھے سونے نہ دیا
میں بھی بے دار رہا طالع بے دار کے ساتھ
ڈھونڈ لایا ہوں خوشی کی چھاؤں جس کے واسطے
ایک غم سے بھی اسے دو چار کرنا ہے مجھے
-
موضوع : غم
ارے او آسماں والے بتا اس میں برا کیا ہے
خوشی کے چار جھونکے گر ادھر سے بھی گزر جائیں
-
موضوعات : خدااور 1 مزید