صورت پر اشعار
شاعروں نے محبوب کے چہرے
اور اس کی صورت کی مبالغہ آمیز تعریفیں کی ہیں اور اس باب میں اپنی تخلیقی قوت کا نئے نئے طریقوں سے اظہار کیا ہے ۔ محبوب کے چہرے کی خوبصورتی کا یہ بیانیہ ہم سب کے کام کا ہے ۔ چہرے کو بنیاد بنا کر اور بھی کئی طرح کے موضوعات اور مضامین پیدا کئے گئے ہیں ۔
تیری صورت سے کسی کی نہیں ملتی صورت
ہم جہاں میں تری تصویر لیے پھرتے ہیں
-
موضوعات : تصویراور 1 مزید
اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے
اسی اللہ نے مجھ کو بھی محبت دی ہے
-
موضوعات : حسناور 2 مزید
عجب تیری ہے اے محبوب صورت
نظر سے گر گئے سب خوب صورت
وہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میں
جو دور ہے وہ دل سے اتر کیوں نہیں جاتا
-
موضوعات : عشقاور 1 مزید
تیرا چہرہ کتنا سہانا لگتا ہے
تیرے آگے چاند پرانا لگتا ہے
-
موضوع : حسن
اچھی صورت بھی کیا بری شے ہے
جس نے ڈالی بری نظر ڈالی
کوئی بھولا ہوا چہرہ نظر آئے شاید
آئینہ غور سے تو نے کبھی دیکھا ہی نہیں
-
موضوع : آئینہ
شبنم کے آنسو پھول پر یہ تو وہی قصہ ہوا
آنکھیں مری بھیگی ہوئی چہرہ ترا اترا ہوا
-
موضوعات : آنسواور 2 مزید
اب اس کی شکل بھی مشکل سے یاد آتی ہے
وہ جس کے نام سے ہوتے نہ تھے جدا مرے لب
-
موضوع : یاد
بھول گئی وہ شکل بھی آخر
کب تک یاد کوئی رہتا ہے
-
موضوع : یاد
میں تو منیرؔ آئینے میں خود کو تک کر حیران ہوا
یہ چہرہ کچھ اور طرح تھا پہلے کسی زمانے میں
-
موضوعات : آئینہاور 1 مزید
رہتا تھا سامنے ترا چہرہ کھلا ہوا
پڑھتا تھا میں کتاب یہی ہر کلاس میں
-
موضوع : کتاب
اک رات چاندنی مرے بستر پہ آئی تھی
میں نے تراش کر ترا چہرہ بنا دیا
کیوں جل گیا نہ تاب رخ یار دیکھ کر
جلتا ہوں اپنی طاقت دیدار دیکھ کر
-
موضوعات : حسناور 1 مزید
چہرہ کھلی کتاب ہے عنوان جو بھی دو
جس رخ سے بھی پڑھو گے مجھے جان جاؤ گے
بڑے سیدھے سادھے بڑے بھولے بھالے
کوئی دیکھے اس وقت چہرا تمہارا
خوابوں کے افق پر ترا چہرہ ہو ہمیشہ
اور میں اسی چہرے سے نئے خواب سجاؤں
-
موضوعات : خواباور 1 مزید
ابر میں چاند گر نہ دیکھا ہو
رخ پہ زلفوں کو ڈال کر دیکھو
بھلا دیں ہم نے کتابیں کہ اس پری رو کے
کتابی چہرے کے آگے کتاب ہے کیا چیز
-
موضوع : کتاب
ان کی صورت دیکھ لی خوش ہو گئے
ان کی سیرت سے ہمیں کیا کام ہے
چاندنی راتوں میں چلاتا پھرا
چاند سی جس نے وہ صورت دیکھ لی
-
موضوعات : حسناور 1 مزید
تو نے صورت نہ دکھائی تو یہ صورت ہوگی
لوگ دیکھیں گے تماشا ترے دیوانے کا
آ کہ میں دیکھ لوں کھویا ہوا چہرہ اپنا
مجھ سے چھپ کر مری تصویر بنانے والے
-
موضوعات : تصویراور 1 مزید
اس ایک چہرے میں آباد تھے کئی چہرے
اس ایک شخص میں کس کس کو دیکھتا تھا میں
تشبیہ ترے چہرے کو کیا دوں گل تر سے
ہوتا ہے شگفتہ مگر اتنا نہیں ہوتا
-
موضوع : محبوب
کتاب کھول کے دیکھوں تو آنکھ روتی ہے
ورق ورق ترا چہرا دکھائی دیتا ہے
جسے پڑھتے تو یاد آتا تھا تیرا پھول سا چہرہ
ہماری سب کتابوں میں اک ایسا باب رہتا تھا
-
موضوع : کتاب
آئینہ چھوڑ کے دیکھا کئے صورت میری
دل مضطر نے مرے ان کو سنورنے نہ دیا
عشق ہے تو عشق کا اظہار ہونا چاہئے
آپ کو چہرے سے بھی بیمار ہونا چاہئے
-
موضوعات : اظہاراور 1 مزید
اس ایک چہرہ کے پیچھے ہزار چہرہ ہیں
ہزار چہروں کا وہ قافلہ سا لگتا ہے
ہم کسی بہروپئے کو جان لیں مشکل نہیں
اس کو کیا پہچانیے جس کا کوئی چہرا نہ ہو
ابھی تو اور بھی چہرے تمہیں پکاریں گے
ابھی وہ اور بھی چہروں میں منتقل ہوگا
بناتا ہوں میں تصور میں اس کا چہرہ مگر
ہر ایک بار نئی کائنات بنتی ہے
-
موضوع : تصور
ابھی تو اور بھی چہرے تمہیں پکاریں گے
ابھی وہ اور بھی چہروں میں منتقل ہوگا
ملوں ہوں خاک جوں آئینہ منہ پر
تری صورت مجھے آتی ہے جب یاد
کچھ صاف اس کا چہرہ مطلب نہیں بتاتا
یوں تھا کہ جیسے میں نے قرآں میں فال دیکھا