تاباں عبد الحی کے اشعار
ملوں ہوں خاک جوں آئینہ منہ پر
تری صورت مجھے آتی ہے جب یاد
حرم کو چھوڑ رہوں کیوں نہ بت کدے میں شیخ
کہ یاں ہر ایک کو ہے مرتبہ خدائی کا
تری بات لاوے جو پیغام بر
وہی ہے مرے حق میں روح الامیں
ان بتوں کو تو مرے ساتھ محبت ہوتی
کاش بنتا میں برہمن ہی مسلماں کے عوض
صحبت شیخ میں تو رات کو جایا مت کر
وہ سکھا دے گا تجھے جان نماز معکوس
خدا دیوے اگر قدرت مجھے تو ضد ہے زاہد کی
جہاں تک مسجدیں ہیں میں بناؤں توڑ بت خانہ
لے میری خبر چشم مرے یار کی کیوں کر
بیمار عیادت کرے بیمار کی کیوں کر
تک رہا ہے یہ کوئی سونے کی چڑیا آ پھنسے
دام سبحہ لے کے زاہد گریۂ مسکیں کی طرح
نعمت الوان بھی خوان فلک کی دیکھ لی
ماہ نان خام ہے اور مہر نان سوختہ
گرم ازبسکہ ہے بازار بتاں اے زاہد
رشک سے ٹکڑے ہوا ہے حجر اسود بھی
کرتا ہے گر تو بت شکنی تو سمجھ کے کر
شاید کہ ان کے پردے میں زاہد خدا بھی ہو
دیکھ قاصد کو مرے یار نے پوچھا تاباںؔ
کیا مرے ہجر میں جیتا ہے وہ غم ناک ہنوز
کس کس طرح کی دل میں گزرتی ہیں حسرتیں
ہے وصل سے زیادہ مزا انتظار کا
تو کون ہے اے واعظ جو مجھ کو ڈراتا ہے
میں کی بھی ہیں تو کی ہیں اللہ کی تقصیریں
ہمارے میکدے میں ہیں جو کچھ کی نیتیں ظاہر
کب اس خوبی سے اے زاہد ترا بیت حرم ہوگا
محفل کے بیچ سن کے مرے سوز دل کا حال
بے اختیار شمع کے آنسو ڈھلک پڑے
یہ جو ہیں اہل ریا آج فقیروں کے بیچ
کل گنیں گے حمقا ان ہی کو پیروں کے بیچ
زاہد ترا تو دین سراسر فریب ہے
رشتے سے تیرے سبحہ کے زنار ہی بھلا
یہاں یار اور بردار کوئی نہیں کسی کا
دنیا کے بیچ تاباںؔ ہم کس سے دل لگاویں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کب پلاوے گا تو اے ساقی مجھے جام شراب
جاں بلب ہوں آرزو میں مے کی پیمانے کی طرح
-
موضوع : شراب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہو روح کے تئیں جسم سے کس طرح محبت
طائر کو قفس سے بھی کہیں ہو ہے محبت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یار روٹھا ہے مرا اس کو مناؤں کس طرح
منتیں کر پاؤں پڑ اس کے لے آؤں کس طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
قسمت میں کیا ہے دیکھیں جیتے بچیں کہ مر جائیں
قاتل سے اب تو ہم نے آنکھیں لڑائیاں ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھر مہرباں ہوا ہے تاباںؔ مرا ستم گر
باتیں تری کسی نے شاید سنائیاں ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
غزالوں کو تری آنکھیں سے کچھ نسبت نہیں ہرگز
کہ یہ آہو ہیں شہری اور وے وحشی ہیں جنگل کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تو بھلی بات سے ہی میری خفا ہوتا ہے
آہ کیا چاہنا ایسا ہی برا ہوتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آتا نہیں وہ یار ستم گر تو کیا ہوا
کوئی غم تو اس کا دل سے ہمارے جدا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہے کیا سبب کہ یار نہ آیا خبر کے تئیں
شاید کسی نے حال ہمارا کہا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جس کا گورا رنگ ہو وہ رات کو کھلتا ہے خوب
روشنائی شمع کی پھیکی نظر آتی ہے صبح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آئینہ رو بہ رو رکھ اور اپنی چھب دکھانا
کیا خود پسندیاں ہیں کیا خود نمائیاں ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کئی فاقوں میں عید آئی ہے
آج تو ہو تو جان ہم آغوش
-
موضوع : عید
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل کی حسرت نہ رہی دل میں مرے کچھ باقی
ایک ہی تیغ لگا ایسی اے جلاد کہ بس
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک بلبل بھی چمن میں نہ رہی اب کی فصل
ظلم ایسا ہی کیا تو نے اے صیاد کہ بس
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ تو سنتا نہیں کسی کی بات
اس سے میں حال کیا کہوں تاباںؔ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بعد مدت کے ماہرو آیا
کیوں نہ اس کے گلے لگوں تاباںؔ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ سے بیمار ہے مرا ظالم
یہ ستم کس طرح سہوں تاباںؔ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یار سے اب کے گر ملوں تاباںؔ
تو پھر اس سے جدا نہ ہوں تاباںؔ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دنیا کہ نیک و بد سے مجھے کچھ خبر نہیں
اتنا نہیں جہاں میں کوئی بے خبر کہ ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تم اس قدر جو نڈر ہو کے ظلم کرتے ہو
بتاں ہمارا تمہارا کوئی خدا بھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
برا نہ مانیو میں پوچھتا ہوں اے ظالم
کہ بے کسوں کے ستائے سے کچھ بھلا بھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زاہد ہو اور تقویٰ عابد ہو اور مصلیٰ
مالا ہو اور برہمن صہبا ہو اور ہم ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایمان و دیں سے تاباںؔ کچھ کام نہیں ہے ہم کو
ساقی ہو اور مے ہو دنیا ہو اور ہم ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خوان فلک پہ نعمت الوان ہے کہاں
خالی ہیں مہر و ماہ کی دونو رکابیاں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہجر میں اس بت کافر کے تڑپتے ہیں پڑے
اہل زنار کہیں صاحب اسلام کہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سنے کیوں کر وہ لبیک حرم کو
جسے ناقوس کی آئے صدا خوش
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تو مل اس سے ہو جس سے دل ترا خوش
بلا سے تیری میں ناخوش ہوں یا خوش
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھے آتا ہے رونا ایسی تنہائی پہ اے تاباںؔ
نہ یار اپنا نہ دل اپنا نہ تن اپنا نہ جاں اپنا
دوں ساری خدائی کو عوض ان کے میں تاباںؔ
کوئی مجھ سا بتا دے تو خریدار بتاں کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اے مرد خدا ہو تو پرستار بتاں کا
مذہب میں مرے کفر ہے انکار بتاں کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سفر دنیا سے کرنا کیا ہے تاباںؔ
عدم ہستی سے راہ یک نفس ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ